یوروگوائے کے نائب صدر کی لاریجانی اور ظریف سے ملاقات
یوروگوائے کے نائب صدر نے تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر اور وزیر خارجہ سے ملاقات کی، جس میں باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کی راہوں کا جائزہ لیا گیا۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے یوروگوائے کے نائب صدر راؤل سینڈک سے پیر کے روز ہونے والی اس ملاقات میں کہا کہ ایران کی جانب سے پرامن ایٹمی پروگرام کے دفاع نے ایک ایسے نمونے کی بنیاد رکھ دی ہے کہ لوگ، دوسرے ممالک کے لیے اس مسلمہ حق کے حصول کے راستے میں رکاوٹ نہ ڈال سکیں۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے مشرق وسطی میں موجود بحرانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جن کے اثرات یورپی ملکوں تک بھی پہنچ چکے ہیں، مزید کہا کہ دنیا کے تمام ملکوں کو ان ملکوں میں امن و امان کی بحالی کے لیے اپنی تمام بین الاقوامی توانائیوں کو استعمال کرنا چاہیے تاکہ دہشت گردی کے مسئلے اور اس کے نتیجے میں دوسرے ملکوں خاص طور پر یورپ کی جانب مہاجرت کا سدباب کیا جا سکے۔
یوروگوائے کے نائب صدر نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ ایران اور یوروگوائے دونوں بحران زدہ علاقوں میں واقع ہیں لیکن ان دو علاقوں کے بحرانوں کی نوعیت مختلف ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوروگوائے تیل کے بدلے ایران کو زرعی اجناس اور مویشی فراہم کر سکتا ہے، اس کے علاوہ انھوں نے ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی بھی اپیل کی۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یوروگوائے کے نائب صدر راؤل سینڈک سے ملاقات میں عالمی میدان میں دونوں ملکوں کے مشترکہ نقطہ نظر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران لاطینی امریکہ کے ملکوں کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے قدم میں ایران کے خلاف بینکنگ کے مسائل کو دور کرنے سے ایران اور یوروگوائے کے اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔
راؤل سینڈک نے بھی جواد ظریف سے ہونے والی اس ملاقات میں ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے یوروگوائے کے پروگراموں کے بارے میں کہا کہ یوروگوائے نے ایران کے اعلی حکام کے ساتھ اتفاق کیا ہے کہ باہمی آمدورفت میں اضافے، بینکنگ نظام کی تشکیل اور تجارتی لین دین کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقتصادی کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔