حلب شہر شام میں استقامتی محاذ اور جارحین کے درمیان لڑائی کا آخری میدان ہے: تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری محسن رضائی
ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری محسن رضائی نے کہا ہے کہ حلب شہر شام میں استقامتی محاذ اور جارحین کے درمیان لڑائی کا آخری میدان ہے۔
ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری محسن رضائی نے کہا ہے کہ حلب شہر شام میں استقامتی محاذ اور جارحین کے درمیان لڑائی کا آخری میدان ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری اور پاسداران انقلاب اسلامی کے سابق کمانڈر محسن رضائی نے شام کے شہر حلب کی موجودہ صورت حال اور اس شہر میں تکفیری دہشت گردوں کے خفیہ اطلاعاتی، اسلحہ جاتی اور لاجسٹک طریقہ کار کے بارے میں کہا کہ دہشت گردوں کے لئے اسلحہ و گولہ بارود، پیسہ اورغذائی اشیا ترکی کے ساحلی علاقے اسکندرون اور جنوبی سرحدوں سے پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی کے لئے حلب انتہائی اہم مسئلہ ہے، اسی لئے وہ وہاں پوری طاقت کے ساتھ مداخلت کر رہے ہیں اور در حقیقت حلب استقامتی محاذ اور جارحین کے درمیان لڑائی کا آخری میدان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ خبری ذرائع نے حال ہی میں ترکی، سعودی عرب اور امریکا کے مخصوص جنگی مہارت رکھنے والے جنرلوں کے تکفیری دہشت گردوں میں شمولیت کی تصدیق کی ہے۔ ان ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ خان طومان کی کارروائی دراصل انہیں جنرلوں کے زیر نگرانی انجام پائی ہے۔
واضح رہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہوں نے گزشتہ جمعہ کو امریکا اور روس کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے شامی فوج اور عوامی رضاکاروں پر اچانک حملہ کرکے شام کے صوبہ حلب کے جنوبی علاقے خان طومان پر قبضہ کرلیا تھا۔