کرویشیا کی صدر کی ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقات
کرویشیا کی صدر نے اپنے دورہ تہران میں ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی سے ملاقت کی۔
اس ملاقات میں ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے ایران اور کرویشیا کے اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دیے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ دو طرفہ اقتصای و تجارتی تعلقات کی توسیع کے لئے دونوں ملکوں کی توانائیوں سے استفادہ کیا جائے۔
ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون سے متعلق کافی مواقع پائے جاتے ہیں اور اس سلسلے میں سرگرم عمل ہونے کی ضرورت ہے۔ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ دہشت گردی تمام ملکوں کے لئے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے اور اس سلسلے میں متحدہ طور پر جدوجہد کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں فوجی طریقے کے علاوہ دیگر طریقوں پر بھی عمل کئے جانے کی ضرورت ہے۔
اس ملاقات میں کرویشیا کی صدر کولیندا گرابار کیتاروویچ نے بھی کہا کہ ان کا ملک، ایران کے ساتھ مختلف شعبوں منجملہ ریلوے لائن، بحری جہاز بنانے، توانائی، خوراکی اشیاء کی صنعتوں، نقل و حمل اور سیاحت کے شعبوں میں اپنے تجربات کی بنیاد پر بہتر تعاون کر سکتا ہے۔
دوسری جانب کرویشیا کی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ ہاشمی رفسنجانی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، کرویشیا کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے رکن ملکوں کے ساتھ ایران کا تعاون، صنعت و اقتصاد کی تقویت میں کافی موثر واقع ہو سکتا ہے۔ اس ملاقات میں کرویشیا کی صدر نے بھی دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے مشترکہ اقتصادی کمیشن کی کارروائی کے آغاز کو مفید قرار دیا۔ انھوں نے اسی طرح اپنے ملک میں مسلمانوں کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کرویشیا میں مسلمانوں کی زندگی اور ان کے تعلقات کی نوعیت، مکتب اسلام کے پیروکاروں کے ساتھ تعاون سے متعلق یورپی ملکوں کے لئے ایک نمونہ قرار پا سکتی ہے۔