Jun ۱۴, ۲۰۱۶ ۰۸:۱۵ Asia/Tehran
  • محمد جواد ظریف نے پیر کے دن مشترکہ جامع ایکشن پلان اور ایران اور ناروے کے باہمی تعاون کے نئے مواقع کے زیر عنوان منعقدہ سیمینار میں تقریر کی۔
    محمد جواد ظریف نے پیر کے دن مشترکہ جامع ایکشن پلان اور ایران اور ناروے کے باہمی تعاون کے نئے مواقع کے زیر عنوان منعقدہ سیمینار میں تقریر کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے موقف کے برعکس ہماری سلامتی کا دارومدار دوسرے ممالک سے ہتھیار اور سازوسامان خریدنے پر نہیں بلکہ مقامی خود انحصاری پر ہے ۔

اوسلو سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق محمد جواد ظریف نے پیر کے دن مشترکہ جامع ایکشن پلان اور ایران اور ناروے کے باہمی تعاون کے نئے مواقع کے زیر عنوان منعقدہ سیمینار میں تقریر کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارے خطے کو لاحق تباہ کن اقدامات کا نعم البدل تعمیری مذاکرات ہیں اور مشترکہ جامع ایکشن پلان اس طرح کے مذاکرات کا ایک نمونہ ہے۔ مشترکہ جامع ایکشن پلان میں بہت سے اسے امور موجود ہیں جن سے نہ صرف ایران اور ناروے کے تعلقات بلکہ علاقائی اور عالمی حالات کے سلسلے میں بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ سب سے پہلا نکتہ عالمگیریت کا درست ادراک ہے۔ ہمیں اس بات کا ادراک ہے کہ دوسرے فریق کو نقصان پہنچا کر فائدہ حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے۔

محمد جواد ظریف کا مزید کہنا تھا کہ ایران اور ناروے تیل، گیس، فشریز، گرین ٹیکنالوجی، جہازرانی، انشورنس اور بینکنگ کے شعبوں میں آپس میں تعاون کر سکتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ میں رونما ہونے والے دہشت گردانہ واقعے کی بھی مذمت کی ۔

 

ٹیگس