شہدا کی قربانیوں کی بدولت ایران میں یورپ سے زیادہ امن ہے
علی شمخانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مقابلے کے سلسلے میں ایران کے کامیاب تجربات کی بنا پر یورپی ممالک ہمیشہ ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے خواہاں رہے ہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے تہران میں واقع مسجد امام صادق (ع) میں ڈاکٹر مصطفی چمران کی شہادت کی یاد منائے جانے کے موقع پرکہا کہ یورپی اور مغربی ممالک کے حکام جب تہران آتے ہیں تو پیرس سے زیادہ یہاں امن محسوس کرتے ہیں اور وہ ایران کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے خواہاں ہیں اور یہ تجربات شہدا کی قربانیوں کی بدولت حاصل ہوئے ہیں۔ علی شمخانی نے کہا کہ چھاپہ مار جنگوں سے لے کر ملکی علیحدگی پسندوں اور بے بصیرت منافقوں کے خلاف جہاد تک پر مبنی ایران کی سیکورٹی فورسز کے تجربات کی وجہ سے ان سیکورٹی فورسز کو دہشت گردوں کے مقابلے کی بہت مہارت حاصل ہو چکی ہے۔ علی شمخانی کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں امن و امان کے سلسلے میں عوام کا کردار بہت موثر واقع ہوا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے خطے میں جاری نیابتی جنگ اور داعش جیسے تکفیری اور دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران میں پائے جانے والے امن و امان کی دوسری وجہ عوام کی مدد سے تشکیل پانے والی طاقتور اور ماہر سیکورٹی فورسز کو قرار دیا ۔
علی شمخانی نے ملت اسلامیہ کی تشکیل کے بارے میں شہید ڈاکٹر مصطفی چمران کے زاویہ نگاہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس خصوصیت کو اس عظیم الشان شہید کی ایک اہم خصوصیت قرار دیا اور کہا کہ انقلاب اسلامی سے قبل شہید ڈاکٹر مصطفی چمران کے لبنان اور مصر جانے کی وجہ بھی ان کا یہی زاویہ نگاہ تھا۔