Jun ۲۳, ۲۰۱۶ ۱۵:۳۲ Asia/Tehran

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کی شام صدر مملکت اور ان کی کابینہ کے اراکین سے خطاب میں نہج البلاغہ کی تعلیمات پرعمل کرنے کی ہدایت فرمائی-

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور ان کی کابینہ کے اراکین نے بدھ کی شام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پراپنے خطاب میں نہج البلاغہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کلام امیرالمومنین علیہ السلام میں جو تعلیمات پائی جاتی ہیں ان کی پیروی کی ہدایت فرمائی ۔

آپ نے اس بارے میں کہ فتنے کے حالات میں کیسا طرز عمل اختیار کیا جائے، حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کے کلام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ فتنے کے حالات میں جب حق اور باطل میں تشخیص مشکل ہوجائے تو اس طرح عمل کرنا چاہئے کہ فتنے کو کوئی فائدہ نہ پہنچ سکے ۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران میں دو ہزار نو کے صدارتی الیکشن کے بعد اٹھنے والے فتنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس قسم کے حالات میں بولنا، سکوت اختیار کرنا ، کوئی اقدام کرنا حتی نقطہ نگاہ کا اظہار ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ جس سے فتنے کو کوئی فائدہ پہنچ جائے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے نہج البلاغہ میں حضرت علی علیہ السلام کی ایک اور حکمت کی طرف اشارہ کیا جس کا تعلق عہدے اور ذمہ داری کو دولت و ثروت اور خاص پوزیشن کے حصول کے وسیلے کی حیثیت سے دیکھنے سے ہے ۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں نہج البلاغہ میں امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی نصیحت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ عہدہ اور ذمہ داری درحقیقت ایک امانت ہے اور اس کو دولت و ثروت اور دنیاوی پوزیشن کے حصول کا ذریعہ اور وسیلہ سمجھنا انسان کو چھوٹا اور حقیر بنادیتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نہج البلاغہ میں امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی ایک اور حکمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیشہ اپنی زبان کا خیال رکھنا چاہئے کیونکہ بہت سی مشکلات اسی زبان کی وجہ سے انسان کو لاحق ہوتی ہیں ۔

ٹیگس