برطانیہ کے ریفرنڈم پر ایران کا ردعمل
یورپی یونین سے نکلنے کا برطانوی عوام کا فیصلہ در اصل امریکی پالیسیوں کی پیروی کی مخالفت ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ ڈاکٹرعلاء الدین بروجردی نے کہا ہے کہ برطانوی عوام نے اس ریفرنڈم میں یورپی یونین سے نکلنے کے حق میں ووٹ دے کر دراصل امریکا کے خلاف فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کی جانب سے امریکی پالیسیوں کی اندھی تقلید کے سبب، برطانوی عوام کے اندر اپنی تحقیر کا احساس اور امریکی پالیسیوں سے نفرت پیدا ہوگئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ یورپی یونین سے نکلنے کے حق میں ووٹ دے کے برطانوی عوام نے امریکی پالیسیوں کی پیروی کی مخالفت کا اعلان کیا ہے ۔
ڈاکٹرعلاء الدین بروجردی نے کہا کہ برطانیہ میں ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج دور رس ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ برطانوی عوام کا یہ فیصلہ اسکاٹ لینڈ اور یورپی یونین کے رکن بعض دیگر ملکوں میں بھی ریفرنڈم پر منتج ہوسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کا فیصلہ یورپی یونین میں نئے تغیرات کا سرآغاز ہوسکتا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ برطانیہ کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی ہمیشہ لندن کی منفی پالیسیوں اور مداخلت کی مخالفت پر استوار رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ برطانیہ سے ایرانی قوم کی بدگمانی حقیقت پسندانہ اور تاریخی حقائق پر مبنی ہے اور اس کی وجہ ہمارے ملک کے خلاف برطانیہ کا منفی کردار ہے ۔