ایران کا حج کوٹے کے بارے میں سعودی عرب کو انتباہ
ایران کے محمکۂ حج و زیارت کے سربراہ سعید اوحدی نے سعودی حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران کا حج کوٹہ دوسرے ملکوں کو دینے سے گریز کریں ۔
سعودی حکام کی جانب سے ایران کے حج کوٹے کو دوسرے ملکوں کو واگذار کیے جانے سے متعلق افواہوں پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے سعید اوحدی نے کہا کہ مسلم ممالک کے حج کوٹے کا تعین اسلامی تعاون تنظیم کرتی ہے بنا بریں سعودی عرب کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ایرانی عوام کے شرعی حق کو، جو سعودی حکومت کی کوتاہی کی وجہ سے ضائع ہوا ہے ، دوسرے ملکوں کے لیے مختص کردے۔
ایران کے محکمہ حج و زیارات کے سربراہ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران آئندہ سال حج کے موقع پر سعودی حکومت سے اپنے اس حق کا مطالبہ کرے گا۔ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کے وزیرحج سردار محمد یوسف کے حوالے سے خبروں میں کہا گیا تھا کہ ایران کا حج کوٹہ دیگر ملکوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
سعودی حکام نے تاحال ان خبروں کے بارے میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ایران کے وزیرحج نے ایک بار پھر یہ بات زوردیکر کہی کہ سعودی حکام ، مذاکرات کے دوران، حج قرار داد میں حجاج کرام کی سیکورٹی کی ضمانت فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ جبکہ سانحہ منی، مسجد الحرام میں کرین گرنے کا واقعہ اور دوسرے حوادث حجاج کرام کی سلامتی کے تحفظ میں سعودی حکام کی کوتاہی اور نا اہلی کو ثابت کرتے ہیں۔
انہوں نے بیرون ملک مقیم ایرانیوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ بھی اس سال حج پر جانے سے گریز کریں کیونکہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے اورنہ ہی ہم وہاں جانے والے ایرانی شہریوں کو کونسلر(قانونی) خدمات فراہم کرسکتے ہیں۔
ایران کے محکمہ حج و زیارت کے سربراہ نے ان خبروں کی سختی کے ساتھ تردید کی کہ سعودی عرب نے دیگر ممالک کے ذریعے ایرانیوں کو حج ویزا دینے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک کھوکھلا اعلان ہے کیونکہ سعودی عرب کے الیکٹرونک حج ویزہ سسٹم میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
سعید اوحدی نے کہا کہ یہ سسٹم اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ہر ملک کے شہری صرف اپنے ملک سے ہی حج ویزہ کی درخواست دائر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانیوں کے لیے یہ سہولت تاحال فراہم نہیں کی گئی ہے اور وہ ایرانی پاسپورٹ پر دیگر ملکوں سے سعودی عرب کا ویزہ حاصل نہیں کرسکتے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال حج کے موقع پر سعودی حکام کی بدانتظامی اور نااہلی کے نتیجے میں، منا میں پیش آنے والے المناک سانحے میں ہزاروں حجاج کرام شہید ہوگئے تھے جن میں ساڑھے چار سو سے زائد ایرانی حاجی بھی شامل تھے۔ایرانی اور سعودی حکام کے درمیان اس سال حج کے بارے میں ہونے والے مذاکرات سعودیوں کی بدعہدی اور رخنہ اندازی کے نتیجے میں ناکام ہوگئے اور ایرانی عازمین کو حج کی سعادت سے محروم کردیا گیا۔