سعودی عرب میں ایرانی حجاج کرام کی میزبانی کرنے کے سلسلے میں ضروری عزم و ارادے کا فقدان
سعودی عرب میں ایرانی حجاج کرام کی میزبانی کرنے کے سلسلے میں ضروری عزم و ارادے کا فقدان ہے۔
حج و زیارات کے امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ادارے کے سربراہ " سعید اوحدی" نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی حکومت میں ایرانی حجاج کرام کی میزبانی کرنے کے لئے ضروری عزم و ارادہ موجود نہیں ہے۔
جمعے کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ایرانی عمرہ گزاروں کے ساتھ ایئرپورٹ پر زیادتی کرنے والے دو سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی اس بات کی علامت ہوسکتی ہے کہ سعودی حکام ایرانی عازمین حج کی میزبانی کرنے کے لئے تیار ہیں تاہم سعودی حکام کی جانب سے زیادتی کے مرتکب دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف ابھی تک کسی قسم کی قانونی چارہ جوئی نہیں کی گئی ہے۔
سعید اوحدی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے اپنے اقدامات کے ذریعے ثابت کردیا ہے کہ حکومت ریاض غیر ملکی زائرین کے لئے کسی قسم کے شہری، قانونی اور شرعی حقوق کی قائل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے کوئی آثار دیکھنے میں نہیں آرہے ہیں کہ جن سے پتہ چلتا ہو کہ سعودی حکومت دشمنی پر مبنی اپنے روئیے میں تبدیلی کا کوئی ارادہ رکھتی ہے۔
حجاج کے بارے میں آل سعود کے بے بنیاد اورغلط پروپیگنڈے اور ایرانی حجاج کو سفارتی سہولیات سے محروم کئے جانے کے پیش نظر سعید اوحدی نے ایرانی عازمین حج کو مشورہ دیا کہ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر سعودی عرب جانے کا فیصلہ کریں۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ کے میہنے میں دو کمسن عمرہ گزاروں کے ساتھ جدہ ایئرپورٹ پر زیادتی کی گئی تھی کہ جس کا ابھی تک سعودی حکومت کی طرف سے ازالہ نہیں کیا گیا ہے۔ سعودی حکام نے یقین دلایا تھا کہ زیادتی کے مرتکب دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔