ایٹمی معلومات کی لیکیج پر ایران کا اظہار برہمی
ایران کے سینیئر ایٹمی عہدیدار نے کہا ہے کہ خفیہ ایٹمی معلومات کی لیکیج پر آئی اے ای اے سے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران کی خفیہ ایٹمی معلومات کی لیکیج کے حوالے سے آئی اے ای اے سے تحریری اور زبانی دونوں طرح سے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات کے ماحول میں ایران کی خفیہ ایٹمی معلومات کا لیک ہونا اوباما انتظامہ پردباؤ کا ایک حربہ ہے کیونکہ بعض حلقے سیاسی مفادات اورایران پردباؤ بڑھانے کے لئے لیک ہونے والی معلومات سے ناجائز فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے ارکان کے مطالبے کے باوجود اپنے ایٹم بموں کی تعداد کا تاحال اعلان نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت حال سے آئی اے ای اے کے اقدامات میں سیاسی محرکات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
بہروز کمالوندی نے اراک کے ہیوی واٹرری ایکٹر کی ری ڈیزائننگ کے بارے میں کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کے تحت یہ کام مختلف ملکوں کے تعاون سے ایران کی نگرانی میں انجام پانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اراک کے ہیوی واٹر ری ایکٹر کا ڈیزائیننگ کانسپٹ مکمل کرلیا گیا ہے اور اب ہم اس کے اصل حصوں کی ڈیزائیننگ پر کام کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ آئی اے ای اے نے جمعے کے روز اس بات کی تردید کی ہے کہ ایران کی جانب سے ایڈیشنل پروٹوکول پرعمل درآمد سے متعلق اعلامیہ میں درج معلومات، ادارے کے اندر سے لیک ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی خبررساں ایجنسی ایسوشی ایٹڈ پریس نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں ایران میں طویل المدت افزودگی اور ایٹمی پروگرام کی ترقی کے بارے میں وہ معلومات شامل ہیں جو ایران نے صرف آئی اے ای اے کو فراہم کی تھیں۔