آل سعود حرمین شریفین کا انتظام چلانے کی اہلیت نہیں رکھتی : رہبرانقلاب اسلامی
رہبرانقلاب اسلامی نے سانحہ منیٰ کے تعلق سے بدانتظامی اور نااہلی کو جرم قراردیا ہے اور فرمایا کہ آل سعود حرمین شریفین کا انتظام چلانے کی اہلیت نہیں رکھتی
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کو سانحہ منیٰ اور سانحہ مسجد الحرام کے شہدا کے اہل خانہ سے ملاقات میں فرمایا کہ اگر سعودی حکام سانحہ منیٰ میں قصور وار نہیں ہیں تو وہ ایک بین الاقوامی اسلامی تحقیقیاتی کمیٹی تشکیل دینے کی اجازت دیں جو سانحے کے حقائق کا قریب سے جائزہ لے سکے -
رہبرانقلاب اسلامی نے سانحہ منیٰ میں آل سعود کی نااہلی اور کوتاہی کو حرمین شریفین کا انتظام چلانے میں اس شجرہ خبیثہ ملعونہ کی نااہلی کا ایک اور ثبوت قراردیا - رہبرانقلاب اسلامی نے سانحہ منیٰ میں تقریبا سات ہزار حاجیوں کی شہادت کا ذکرکرتے ہوئے یہ اہم تنقیدی سوال اٹھایا کہ کیوں دیگر ملکوں اور حکومتوں نے اس سنگین اور غمناک حادثے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ؟ آپ نے سات ہزار بے گناہ حاجیوں اور زائرین کی شہادت پر حکومتوں اور حتی علما، سیاسی کارکنوں اور عالم اسلام کے عمائدین اور روشن خیال افراد کی خاموشی کو امت اسلامیہ کے لئے ایک بڑی مصیبت قراردیا اور فرمایا کہ منیٰ جیسے سخت اور جانکاہ حادثے کے سلسلے میں حساس نہ ہونا عالم اسلام کے لئے ایک حقیقی مصیبت ہے -
رہبرانقلاب اسلامی نے اس سانحے پر زبانی معافی مانگنے سے بھی سعودی حکام کے انکار کو ان کی بے شرمی اور بیہودگی کی انتہا قراردیا اور فرمایا کہ اگر یہ سانحہ عمدی نہیں تھا تب بھی ایک حکومت اور سیاسی نظام کے لئے اتنے بڑے پیمانے پر نااہلی اور بدانتظامی ایک جرم شمار ہوتی ہے - آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سانحہ منیٰ کا ایک اور پہلو انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی کو قراردیا اور بعض ملکوں میں عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں انسانی حقوق کے مدافع اداروں اور تنظیموں کی سیاسی اور تشہیراتی ہنگامہ آرائیوں کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ ایک حکومت کے ذریعے اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی برتنے اور سات ہزار بے گناہ انسانوں کی جان چلی جانے جیسے واقعے میں مطلق خاموشی اختیارکرلینے سے انسانی حقوق کا دفاع کرنے کا دعوی کرنےوالوں کا جھوٹا چہرہ آشکارہ اور نمایاں ہوگیا ہے -
آپ نے فرمایا کہ جولوگ عالمی اداروں اور تنظیموں سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں انہیں اس تلخ حقیقیت سے سبق لینا چاہئے - رہبرانقلاب اسلامی نے ایک تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کو اسلامی ملکوں اور انسانی حقوق کے دعویدارں کے لئے واجب اور ضروری کاموں میں قراردیا اور فرمایا کہ اس غمناک سانحے کو ایک سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی عینی شاہدین کے بیانات ، اس حادثے کے سلسلے میں سنی گئی باتوں اور لکھے گئے مطالب کا جائزہ لئےجانے سے، حادثے کے حقائق کافی حد تک سامنے آجائیں گے - رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سعودی حکام کی نااہلی اور ان کی طرف سے حاجیوں پر مسلط کی گئی بدامنی حقیقت میں اس بات کو ثابت کردیتی ہے کہ سعودی حکومت ، حرمین شریفین کا انتظام چلانے کی اہل نہیں ہے اور اس حقیقت سے عالم اسلام کو روشناس کرانے کی ضرورت ہے -
آپ نے فرمایا کہ ایران کے عوام آل سعود کی جہالت و گمراہی کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں اوراپنے قرآنی اور برحق موقف کو پورے فخر کے ساتھ کھل کر بیان کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ دیگر ملکوں اور قوموں کو بھی شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سعودیوں کا گریبان پکڑنا چاہئے - رہبرانقلاب اسلامی نے سعودی حکومت کے حامیوں کو سانحہ منیٰ میں اس حکومت کے جرائم میں شریک بتایا اور فرمایا کہ بے شرم سعودی حکومت امریکا کی پشتپناہی میں مسلمانوں کے مقابلے میں بیہودگی کے ساتھ کھڑی ہے اور یمن، شام ، عراق اور بحرین میں لوگوں کا خون بہارہی ہے بنابریں امریکا اور ریاض کے دیگر حامی ممالک سعودی حکومت کے جرائم و مظالم میں شریک ہیں -