وینزوئیلا: صدر مملکت کی مختلف ملکوں کے حکام سے ملاقاتیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے وینزوئیلا میں ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر مختلف ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔
صدر مملکت نے ہفتے کے روز ہندوستان کے نائب صدر محمد حامد انصاری سے ملاقات کی۔ انھوں نے اس ملاقات میں ایران اور ہندوستان کو علاقے کے دو بڑے ملک قرار دیا کہ جو عظیم اقتصادی توانائیوں کے حامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تہران نے ہمیشہ نئی دہلی کے ساتھ تعاون کے فروغ کا خیرمقدم کیا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے ہندوستان کے وزیراعظم کے حالیہ دورہ ایران کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان معاہدوں پر جلد از جلد عمل درآمد خاص طور پر بینکنگ، ریلوے اور چابہار بندرگاہ کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ آئے گا۔
ہندوستان کے نائب صدر محمد حامد انصاری نے بھی مختلف شعبوں میں ایران اور ہندوستان کے تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کا تعاون پورے علاقے میں امن و استحکام قائم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
صدر مملکت نے ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر بولیویا کے صدر اوو مورالس سے بھی ملاقات کی۔ انھوں نے اس ملاقات میں مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے خودمختار ملکوں کے اتحاد کو ضروری قرار دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ایران اور بولیویا کے درمیان بھرپور تعاون کو فروغ دینے میں کوئی رکاوٹ موجود نہیں ہے اور ان تعلقات کو مضبوط بنانا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
بولیویا کے صدر اوو مورالس نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ بولیویا چاہتا ہے کہ اس کے اقتصادی اور تعمیراتی منصوبوں میں ایرانی کمپنیاں بھرپور حصہ لیں۔
صدر مملکت نے اسی طرح الجزائر کے وزیر خارجہ مطان العامرہ سے بھی ملاقات کی۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے اس ملاقات میں کہا کہ ایران اور الجزائر کا موقف بہت سے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں ایک دوسرے کے انتہائی قریب ہے اور ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات خاص طور پر اقتصادی تعلقات کو تیزی سے فروغ دینے کے حالات فراہم ہو گئے ہیں۔۔
صدر مملکت نے الجزائر میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے اجلاس کی کامیابی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تیل کی منڈی میں استحکام پیدا کرنے اور تیل کی منصفانہ قیمت مقرر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
الجزائر کے وزیر خارجہ نے بھی اپنے ملک کے صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کا زبانی پیغام صدر مملکت کو پہنچایا اور کہا کہ تہران اور الجزیرہ، دونوں ملکوں کی قوموں اور علاقے کی قوموں کے مفاد میں اپنے تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کا پختہ عزم رکھتے ہیں اور الجزائر افریقی منڈی میں ایران کے داخل ہونے کا دروازہ بن سکتا ہے۔