ایران، عراق کی ارضی سالمیت اور شیعہ و سنّی مسلمانوں میں اتحاد کا خواہاں
ایران کی مسلح افواج کے سینیئر ترجمان نے کہا ہے کہ تہران، عراق کی ارضی سالمیت اور شیعہ و سنّی مسلمانوں میں اتحاد کا خواہاں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل مسعود جزائری نے کہا کہ عراق میں داعش کے خلاف مغربی اتحاد، شروع سے ہی صرف ایک تشہیراتی حربہ تھا اور یہ اتحاد، داعش دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کئے جانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت موصل کی آزادی کے آپریشن میں شامل ہو کر اس مسئلے سے اپنے ملک کے صدارتی انتخابات میں فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسعود جزائری نے کہا کہ تسلط پسندانہ نظام، عالم اسلام کو بحران سے دوچار کر کے صیہونی حکومت سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ امریکہ، داعش دہشت گرد گروہ کو موصل سے شام کی مشرقی سرحدوں کی طرف دھکیل کر اس گروہ کو مکمل تباہی سے بچانا چاہتا ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے ترجمان نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے مقاصد کے حصول کے لئے علاقے کے بعض ملکوں کی جانب سے کشیدگی پیدا کئے جانے کی پالیسی اختیار کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تسلط پسندانہ نظام کے مقابلے میں مسلمان قوموں کی نجات کا واحد راستہ، استقامت ہے اور انھیں اس راستے سے ہٹانے کے لئے کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی۔