Nov ۰۸, ۲۰۱۶ ۰۹:۴۰ Asia/Tehran
  • دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اپنی ملاقات کے بعد مشترکہ طور پر ایک پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی اور علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیا۔
    دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اپنی ملاقات کے بعد مشترکہ طور پر ایک پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی اور علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران اور لبنان کے درمیان تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیے جانے کے لئے راہ مکمل ہموار ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے دورہ بیروت میں لبنان کے اپنے ہم منصب جبران باسل سے ملاقات میں مختلف دو طرفہ، علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران لبنان تعلقات کے فروغ کی راہ ہموار ہے۔

اس ملاقات میں لبنان کے وزیر خارجہ جبران باسل نے بھی کہا کہ بیروت، تہران کے ساتھ مختلف شعبوں منجملہ سیاسی و اقتصادی شعبوں میں تعلقات کی مزید توسیع کا خواہاں ہے۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اپنی ملاقات کے بعد مشترکہ طور پر ایک پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی اور علاقے کی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام کو چاہئے کہ تنگ نظری کے دائرے سے باہر نکلیں تاکہ علاقے میں تکفیری فتنہ کی آگ کو ٹھنڈا کیا جاسکے۔

محمد جواد ظریف نے علاقے میں ایران اور لبنان کے ایک جیسے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت سے نہ صرف لبنان بلکہ علاقے اور پوری دنیا کو خطرہ لاحق ہے اور تکفیری دہشت گردی کا خطرہ کوئی ایسا خطرہ نہیں ہے جو شام اور لبنانی عوام تک محدود رہ سکے اس لئے کہ تکفیری افکار ایسے انتہا پسندانہ نظریات ہیں جو پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں لبنانی عوام نے اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ ایسی راہ حل کا حصول ممکن ہے جو کامیابی کے ساتھ ساتھ سب کے لئے قابل قبول ہو۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دوسرے بھی اس بات کو سمجھیں گے کہ ہمارا علاقہ شام، عراق اور یمن میں سیاسی راہ حل کے ذریعے کسی نتیجے پر پہنچ سکتا ہے۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں لبنان کے وزیر خارجہ نے بھی اپنے ملک کے حالیہ واقعات کو مذاکرات کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ علاقے کے مسائل کو مذاکرات اور گفتگو کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ علاقے کے بحرانوں کے بارے میں ایران اور لبنان کے سیاسی مواقف بالکل یکسان ہیں اور ان ہی متحدہ مواقف کی بنیاد پر ہم اس بات پر تاکید کرتے ہیں کہ علاقے کے بحرانوں کو پرامن اور سیاسی مذاکرات سے حل کئے جانے کی ضرورت ہے اس لئے کہ تشدد و طاقت کے استعمال سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔ جبران باسل نے کہا کہ ایران اور لبنان کو دو بڑے خطروں کا سامنا ہے۔ پہلا خطرہ، غاصب اور نسل پرست صیہونی حکومت ہے اور دوسرا خطرہ داعش سمیت تکفیری دہشت گرد گروہ ہیں اور ہم غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں لبنان کی حمایت کرنے پر ایران کے شکر گذار ہیں اور ہمارا خیال ہے کہ دونوں ممالک، علاقے میں جاری دہشت گردی کے خلاف مہم پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔

 

 

 

ٹیگس