ایران افغانستان کی حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھے گا: محمد جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران، افغانستان میں امن و استحکام اور اس ملک کی ترقی کے لئے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کو ہندوستان کے شہر امرتسر میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا کہ علاقائی تعاون کو آگے بڑھانے اور افغانستان کی ترقی اور اس ملک میں امن و استحکام کے قیام کی غرض سے امداد کا عمل پانچ برس قبل شروع ہوا ہے۔
انھوں نے علاقے میں منشیات کی پیداوار اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد منشیات کی حالیہ رپورٹوں کے مطابق گذشتہ سال منشیات کی پیداوار میں تینتالیس فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے دہشت گرد گروہوں اور منشیات کے نٹ ورکس میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
محمد جواد ظریف نے افغانستان میں داعش دہشت گرد گروہ کے بڑھتے ہوئے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران کو امید ہے کہ حکومت کابل کی رہنمائی اورعلاقے کے ملکوں میں پائی جانے والی توانائی اور گنجائشوں سے استفادہ کرتے ہوئے امن کا عمل جاری رہے گا اور افغانستان پائیدار امن کی طرف قدم آگے بڑھائے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح چابہار بندرگاہ کی توسیع سے متعلق ایران، افغانستان اور ہندوستان کے سہ فریقی معاہدے کو بھی آزاد سمندر کے راستے عالمی منڈیوں تک افغانستان کی دسترسی کی راہ میں ایک اہم قدم قرار دیا کہ جس سے افغانستان کی ترقی میں مدد ملے گی۔
محمد جواد ظریف نے افغان پناہ گزینوں کی امداد کے بارے میں بھی کہا کہ گذشتہ سینتیس برسوں کے دوران ایران، تقریبا تیس لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرتا رہا ہے جنھیں عام سہولیات منجملہ صحت اور تعلیم سے متعلق سہولیات بھی حاصل رہی ہیں جبکہ ایران کو عالمی برادری کی جانب سے کوئی مدد فراہم نہیں کی گئی ہے۔