ایران اور چین کے وزرائے خارجہ کی پریس کانفرنس
اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ سبھی فریقوں کو چاہئے کہ وہ ایٹمی معاہدے کی پابندی کریں-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے بیجنگ میں چینی وزیرخارجہ وانگ یی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران کے ایٹمی معاملے کے حل سے متعلق مذاکرات کو نتیجہ بخش بنانے میں چین کے کردار کو موثر قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں نے ایٹمی معاہدے تک پہنچنے کے لئے تعمیری تعاون انجام دیاہے-
انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدہ ایک چند فریقی معاہدہ ہے جس پر سبھی فریقوں کو عمل کرنا چاہئے اور تہران اور بیجنگ کا بھی یہی مشترکہ موقف ہے - اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے علاقے کی تبدیلیوں کے بارے میں کہا کہ ایران اور چین سمجھتے ہیں کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے جس میں دہشت گردگروہوں میں کسی بھی قسم کی تفریق نہ ہو -
انہوں نے تمام سیاسی اقتصادی سیکورٹی میدانوں اور علاقائی اور عالمی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے تعلقات کو مضبوط و مستحکم بتایا اور کہا کہ دونوں ممالک شاہراہ ریشم کو بحال کرنے پر مبنی چینی صدر کی تجویز کے دائرہ کار میں علاقائی سطح پر بہت ہی اچھا تعاون اور ایک دوسرے کی ضرورتوں کو پورا کرسکتے ہیں -
انہوں سبھی شعبوں میں ایران اور چین کے تعاون کو فروغ دینے کے لئے سنجیدہ تعاون کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ ایران کے اعلی رتبہ سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور سائنسی وفد کے دورہ بیجنگ کا مقصد باہمی سمجھوتوں پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کرنا ہے -
چینی وزیرخارجہ وانگ یئی نے بھی اس پریس کانفرنس میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے سے متعلق وعدوں پر عمل درآمد کا معاملہ ملکوں کے داخلی مسائل سے متاثر نہیں ہونا چاہئے کہا کہ اس بین الاقوامی معاہدے پر عمل درآمد سبھی فریقوں کی ذمہ داری ہے اور سبھی فریقوں کو چاہئے کہ وہ ا پنی اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں -
چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ بیجنگ ، ایٹمی معاہدے پر منظم اور دقیق طریقے سے عمل درآمد کے لئے اپنی پوری کوشش کرےگا- ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ایٹمی معاملے کا سیاسی حل دیگر اہم بین الاقوامی مسائل کے حل کے لئے ایک بہترین مثال بن سکتاہے-
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی ، ٹکنالوجی، سائنسی، انفراسٹرکچر اور انرجی کے شعبوں میں ایران اور چین کے درمیان تعاون کی سطح بہت ہی بہتر ہے اور شاہراہ ریشم سے مربوط پروجکٹوں اور دیگر اقتصادی شعبوں میں بھی ایران اور چین کے تعاون کی سطح مزید بلند ہونی چاہئے -