مسلمانوں کے خلاف امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی مشترکہ سازش
تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے پچھلے چند برسوں میں مسلمانوں کے درمیان پیدا کئے گئے اختلافات اور خانہ جنگی کو امریکہ، برطانیہ اور صیہونی حکومت کے ناپاک مثلث کی سازش قرار دیا۔
تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل آیۃ اللہ محسن اراکی نے تہران میں تیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پرتا ہے کہ علاقے کی بعض حکومتوں کے سربراہان، فرقہ وارانہ فتنے کے جال میں پھنس گئے ہیں اور فتنے کی آگ کو ہوا دے رہے ہیں- آیۃ اللہ اراکی نے کہا کہ القاعدہ، داعش اور جبہۃ النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، برطانیہ اور اسرائیلی حکومت نے بنایا ہے اور ان گروہون کو بنانے، ان کی حمایت اور مدد کرنے کے تعلق سے کئے جانے والے اعترافات سے اسلام اور اسلامی معاشرے کے خلاف دشمنان اسلام کی ماہیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے- ان کا کہنا تھا کہ دشمنوں کا ایک مقصد علاقے میں فرقہ وارانہ جنگ کی آگ بھڑکانا، غاصب اور غیر قانونی صیہونی حکومت کی حمایت اور فلسطینی علاقوں پر صیہونی حکومت کے ذریعے زیادہ سے زیادہ قبضہ کئے جانے کے لئے مواقع فراہم کرنا ہے- تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل آیۃ اللہ محسن اراکی نے فلسطین اور فلسطینی عوام کو عالم اسلام اور علاقے کا دھڑکتا ہوا دل قرار دیا اور کہا کہ لبنان، فلسطین، عراق اور شام میں استقامتی محاذ کی کامیابی اس بات کی دلیل ہے کہ مومنوں کی کامیابی کے سلسلے میں الہی وعدے کی تکمیل کا مرحلہ بہت قریب ہے- انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی، سامراجی تسلط و تکفیری گروہوں کی نابودی اور استقامتی محاذ کی کامیابی کی بدولت اسلامی امت واحدہ کا تصور عملی جامہ پہنے گا-