امریکی اقدام کا بھرپور جواب دیں گے، ایران
ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی صدر کی جانب سے ایرانی شہریوں کے داخلے پر پابندی لگائے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھرپور جوابی اقدامات عمل میں لانے کا اعلان کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ میں بیرون ملک مقیم ایرانیوں اور کونسلر امور کے ڈائریکٹر جنرل حسن قشقاوی نے اپنے ایک انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ امریکی صدر کا یہ اقدام عالمی قوانین کے منافی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس معاملے کو عالمی اداروں میں اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقریبا ساٹھ لاکھ ایرانی بیرون ملک مقیم ہیں اور حکومت امریکہ کے نئے فیصلے کی وجہ سے ان میں سے بیشتر کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
حسن قشقاوی نے کہا کہ وزرات خارجہ میں امریکہ میں مقیم ایرانی شہریوں اور طلبہ کے معاملات کی پیروی کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جس میں وزارت صحت، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور پولیس کے محکمہ امیگریشن کے افسران شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ایرانی سفارت خانوں اور نمائندہ دفاتر کو احکامات جاری کردیئے گئے ہیں کہ وہ امریکی حکومت کے اقدامات کا ویسا ہی جواب دیں۔
قابل ذکر ہے کہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کی شب ایک فرمان جاری کیا ہے جس کے تحت ، ایران، عراق، شام، یمن، صومالیہ، لیبیا اور سوڈان سے آنے والے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
دوسری جانب ایران کی مصالحتی کونسل کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایرانی شہریوں کی آمد پر پابندی سے خود امریکہ کو نقصان پہنچے گا۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے ایرانی شہریوں کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات سے امریکہ کی اندرونی مشکلات مزید بدتر اور پیچیدہ ہو جائیں گی۔