ایران کی جانب سے شام میں کیمیائی حملے کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے شام کے صوبے ادلب میں خان شیخون میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے واقعے کے بارے میں بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے دنیا کے مختلف عالمی اداروں کے غہدیداروں اور مختلف ملکوں کے حکام سے صلاح و مشورے کا عمل جاری رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور اٹلی، کویت اور ترکی کے وزرائے خارجہ سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونی گفتگو میں علاقائی مسائل اور شام کے حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
اس گفتگو میں محمد جواد ظریف نے شام میں خان شیخون پر ہونے والے کیمائی حملے کے بارے میں عالمی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
گذشتہ ہفتے منگل کے روز خان شیخون پر ہونے والے کمیائی حملے میں سو سے زائد افراد جاں بحق اور تقریبا چار سو دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد امریکہ کے مغربی و عرب متحد ملکوں نے اس حملے کا ذمہ دار شام کی حکومت کو قرار دینے کی بھرپور کوشش کی جبکہ شام کی حکومت نے اس الزام کی سختی کے ساتھ تردید کی مگر امریکہ اسی الزام کے تحت شام کے صوبے حمص کے الشعیرات ایربیس پر انسٹھ ٹام ہاک کروز میزائل برسا دیئے اور اس طرح اس نے بین الاقوامی قوانین و اصول کی کھلی خلاف ورزی کی۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ دہشت گرد گروہوں کی جانب سے امریکہ اور اقوام متحدہ کی خاموشی کی بنا پرعراق و شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیا جاتا رہا ہے۔