امریکہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف سازش سے باز آجائے، وزیر دفاع
ایران کے وزیر دفاع جنرل حسین دہقان نے کہا ہے کہ امریکی حکام کے حالیہ بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے جمعرات کے روز دعوی کیا ہے کہ ایران کے ساتھ طے پانے والا ایٹمی معاہدہ، اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا ہے اور مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد سے بھی جوہری ملک میں تبدیل ہونے سے ایران کا مقصد صرف موخر ہو سکتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کے اس دعوے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے وزیر دفاع جنرل حسین دہقان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ منافقین کے دہشت گرد گروہ ایم کے او کے زیراثر امریکی وزیر خارجہ کے بیان سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ، اپنے پٹھوؤں یعنی منافقین کی باتوں اور ان کی اطلاعات پر ہی یقین کرتا ہے جبکہ منافقین کے گروہ کی، ایرانی قوم کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں ہے۔
منافقین کے گروہ نے گذشتہ ہفتے منگل کے روز مشترکہ ایکشن پلان پر عمل کے بعد ایران کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے واشنگٹن میں دعوی کیا ہے کہ ایران کی دفاعی تحقیقاتی تنظیم ایٹم بم بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ مغربی ممالک منجملہ امریکہ نے دہشت گرد گروہ ایم کے او کے ذرائع کی بنیاد پر بارہا ایران مخالف مواقف اختیار کئے ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ تہران نے بارہا واشگٹن کے دعووں کا جواب دیا ہے اور تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ ایران کی دفاعی اسٹریٹیجی میں ایمٹی یا اس قسم کے مہلک ہتھیاروں کا حصول شامل نہیں ہیں اور اس کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے تاہم ایرانی قوم اپنی اہانت، ہرگز برداشت نہیں کرے گی اور نہ ہی ایران اپنے دفاعی پروگرام سے کوئی پسپائی اختیار کرے گا۔