پراکسی وار کا مقصد عالم اسلام کے اتحاد کو نشانہ بنانا ہے، ڈاکٹر روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین ایران کے خلاف استعمال نہ کرنے کے دینے کے بارے میں اسلام آباد کے حکام نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بعض ممالک نے پراکسی وار کے ذریعے عالم اسلام کے اتحاد کو نشانہ بنایا ہے اور وہ دہشت گردانہ اقدامات کی حمایت کر کے علاقے کے عوام کی ترقی میں تعاون کرنے کے بجائے بدامنی، غربت و افلاس اور لوگوں کو پسماندہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستان سے محلقہ ایران کے سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ایرانی سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت کے بعد جمعرات کی رات پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف کے نام اپنے پیغام میں صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ پاکستانی حکام کے وعدوں کے باوجود شرپسند اور دہشت گرد گروہوں کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پاکستان کی سرزمین استعمال کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔صدر مملکت نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پوری تاریخ میں دونوں ملکوں کی مشترکہ سرحدوں پر ہمیشہ امن قائم رہا ہے اور ایران نے پاکستان کی ترقی اور اس ملک میں امن و استحکام کو دو طرفہ تعلقات کے ایجنڈے شامل رکھا ہے، کہا کہ ایران کی سرزمین کبھی بھی اپنے پڑوسی ملکوں منجملہ پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوئی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان کی جانب سے موثر اقدام کے فقدان کے باعث ایران کو بارہا نقصان اٹھانا پڑا ہے جس کے نتیجے میں بے گناہ عوام تک مارے جاتے رہے ہیں اور اس حالیہ واقعے میں ایران کے بارڈر سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت واقع ہوئی ہے۔ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستان کے وزیراعظم سے کہا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے برادرانہ اور خوشگوار تعلقات کے تحفظ اور ان کو فروغ دینے پر خاص توجہ دیں اور اس دہشت گردانہ اقدام کے ذمہ دار عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انھیں انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کریں۔واضح رہے کہ بدھ اور جمعرات کی دریانی شب پاکستان سے ملحقہ ایران کے سرحدی علاقے میرجاوہ میں ایرانی سیکورٹی اہلکاروں پر، ایسی حالت میں کہ وہ معمول کی گشت پر تھے، دہشت گردوں نے حملہ کر دیا جس میں دس بارڈر سیکورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری جیش الظلم نامی تکفیری دہشت گرد گروہ نے قبول کی ہے۔اس واقعے کے بعد تہران میں پاکستان کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا۔ایران کی وزارت خارجہ کے حکام نے کہاہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات کی بھرپور توقع رکھتا ہے کہ پاکستان، ان دہشت گرد عناصر کو گرفتار اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لئے بنیادی اور موثر اقدامات عمل میں لائےگا اور اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دے گا کہ سرحدوں پر پھر کوئی اس قسم کا واقعہ رونما ہو۔اس موقع پر پاکستان کے سفیر نے بھی دہشت گردی کے اس واقعے میں شہید ہونےوالوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ملک کی حکومت کو فوری طور پر ایران کے اس احتجاج سے باخبر کریں گے۔