صدراتی امیدواروں نے اپنے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا
ایران کے صدارتی امیدواروں، حسن روحانی، سید ابراہیم رئیسی سادات، سید مصطفی میر سلیم، محمد باقر قالیباف، سید ہاشمی طبا اور اسحاق جہانگیری اپنے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا ہے۔
موجودہ صدراور صدارتی امیدوار حسن روحانی نے اپنے پہلے ریڈیو پروگرام میں کہا ہے کہ اعتدال پسندانہ پالیسیوں پر عمل جاری رکھنا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی، انہوں نے کہا کہ معتدل اور رحمانی اسلام ہی ملت ایران کی ترقی و پیشرفت کا صحیح راستہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے پچھلے چارسال کے دوران افراط زر کی شرح میں کمی، کسادبازاری کے خاتمے، سیاحت کے فروغ، روزگار کے مواقع فراہم کرنے، غیر پیٹرولیم اشیا کی برآمدات میں اضافے اورعالم اسلام کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر توجہ دی ہے اور یہ پالیسیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔
ایک اور صدراتی امیدوار سید ابراہیم رئیسی نےانتخابی ریڈیو پروگرام کی ریکارڈنگ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے تمام سیاسی دھڑوں سے تعلق رکھنے والے لائق عہدیداروں پرمشتمل ایک وسیع البنیاد حکومت قائم کرنے کی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی حکومت میں سیاسی دھڑے بندیوں سے قطع نظر تمام باصلاحیت اور اہل افراد کو شامل کریں گے۔
تہران کے میئر اور صدارتی امیدوارمحمد باقر قالیباف نے ٹیلی ویژن کے ذریعے اپنے نشری خطاب میں ملک کے اقتصادی اور ثقافتی مسائل پر توجہ مرکوز رکھی۔انہوں نے کہاکہ قومی اتحاد اور عوام کے تعاون سے ایران ہمیشہ سربلند رہے گا۔انہوں نے ملک میں پائے جانے والے پائیدار امن اور سلامتی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ امن وسلامتی ایسے وقت میں قائم ہے جب، یورپ اور اس خطے میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے والے خود بدامنی کا شکار ہوگئے ہیں۔
ایک اور صدارتی امیدوار مصطفی میر سلیم نے ایران کے عوام سے اپیل کی وہ تمام امیدواروں کی صلاحیتوں اور انتظامی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ووٹ دیں۔ انہوں نے امریکہ کی سازشوں کا مقابلہ کرنے اور ملک کی سلامتی کو یقینی بنائے رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سید مصطفی میر سلیم کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کبھی کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں رہا لیکن اپنی سلامتی کے تحفظ کی خاطر تمام ضروری اقدامات انجام دے گا۔
صدارتی امیدوار سید مصطفی ہاشمی طبا نے انتخابی پروگرام کی ریکارڈنگ سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران مخالف پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی اصولوں کے دائرے میں رہتے ہوئے مدبرانہ پالیسیاں اپنے کی ضرورت ہے۔
نامزد صدارتی امیدوار اور موجودہ نائب صدر اسحاق جہانگیری نے اپنے ریڈیائی خطاب میں معاشرے سے غربت کے خاتمے اور استقامتی معیشت کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ صدر کے فیصلے ملک کے مستقبل پر حیاتی اثرات مرتب کرتے ہیں اور ایران کے عوام کو اپنے مسقبل کی سب سے زیادہ فکر ہے۔
ایران میں بارہویں صدارتی انتخابات کے لیے انیس مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔