May ۰۲, ۲۰۱۷ ۱۶:۲۷ Asia/Tehran
  • ایران میں صدارتی امیداروں کی انتخابی مہم جاری

ایران میں صدارتی امیدواروں کی انتخابی مہم جاری ہے اور مختلف امیدوار، ریڈیو، ٹیلی ویژن اور عوامی جلسوں کے ذریعے ملکی مسائل کے حل کے منصوبے پیش کرکے عوام کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

موجودہ صدر اور صدارتی امیدوار ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کے روز کارسازی کے ایک نئے کارخانے کے افتتاح کے موقع پر ملکی پیداوار اور روزگار میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت دونوں میدانوں میں کام کر رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی کارسازی کی صنعت عالمی منڈیوں میں مقابلے کے قابل ہوگئی ہے اور ہم بہت جلد دنیا بھر میں ایران کی بنی ہوئی کاریں برآمد کرنے لگیں گے۔

ایک اور صدارتی امیدوار اور تہران کے میئر محمد باقر قالیباف نے قومی ٹیلی ویژن کے چینل دو کے پروگرام گفتگو میں بات چیت کرتے ہوئے ملک کے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب مستضعفین کا انقلاب ہے اور ہماری ثقافت بھی پسماندہ طبقات کی حمایت پر زور دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ملک میں روزگار کے پانچ لاکھ مواقع پیدا کرنے کا منصوبہ تیار کر رکھا ہے جبکہ اٹھارہ سال سے زائد عمر کے تمام قابل روزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی تک حکومت کی جانب سے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری کریں گے کیونکہ کوئی بھی حکومت اس معاہدے سے عدول نہیں کرسکتی۔

صدارتی امیدوار سید ابراہیم رئیسی نے ہمدان شہر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ طبقاتی فاصلے معاشرے کے لیے پسندیدہ نہیں اور ملکی دولت مساوی طور پر تمام لوگوں میں تقسیم ہونا چاہیے، سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ وہ سماجی انصاف کی فراہمی کو اولین ترجیح دیں گے اور تمام منصوبوں میں پسماندہ اور محروم طبقات کو فوقیت حاصل ہوگی۔

ایک اور صدارتی امیدوار اور موجودہ نائب صدر اسحاق جہانگیری نے تہران یونیورسٹی میں ایک تعلیمی فیسٹول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ملک کے تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو ملک کی بہت سے مشکلات حل ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں یونیورسٹیوں پر خصوصی توجہ دیں گے اور تحقیق اور ریسرچ کو فروغ دینے کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں گی۔اسحاق جہانگیری نے بھی بے روزگاری کو ملک کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیا اور کہا کہ مناسب منصوبہ بندی کے ذریعے بے روزگاری کی مشکل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں روزگار کی بے پناہ گنجائش موجود ہے تاہم اس ہدف تک پہنچنے کے لیے ہمیں بھرپور منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔

ٹیگس