May ۰۳, ۲۰۱۷ ۱۴:۰۴ Asia/Tehran
  • ایران کے صدارتی انتخابات کے حوالے سے مہم میں تیزی

اسلامی جمہوریہ ایران میں بارہویں صدارتی انتخابات کے حوالے سے امیدواروں کی تشہیراتی مہم تیز ہوگئی ہے۔ صدارتی امیدوار مختلف شہروں کے اپنے دوروں اور عوامی جلسوں سے خطاب کے ساتھ ہی قومی ریڈیو اور ٹی وی پر بھی قرعہ اندازی کے مطابق مختلف پروگراموں میں اپنے منشور اور جیتنے کی صورت میں اپنی حکومتوں کے مجوزہ پروگراموں کی تشریح نیز مشکلات و مسائل کے حل کی راہیں پیش کرنے میں مصروف ہیں۔

موجودہ صدر اور بارہویں صدارتی انتخابات کے امیدوار ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کی صبح ایران ٹی وی کے جام جم چینل کے ایک پروگرام میں شرکت کی۔ جام جم کے اس پروگرام میں صدارتی امیدواروں کو اپنے منشور کی وضاحت کے ساتھ ہی دیگر ممالک میں مقیم ایرانی شہریوں کے سوالوں کے جواب بھی دینے پڑتے ہیں۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے اس پروگرام میں عوام کے معاشی مسائل اور نوجوانوں کے روزگار کو اپنی آئندہ چار سالہ حکومت کے اہم ترین منشور میں شمار کیا۔

انھوں نے عوام کے اقتصادی اور معاشی مسائل حل کرنے اور بے روزگاری دور کرنے کے وعدے کے ساتھ ہی اپنی خارجہ پالیسی کی بھی وضاحت کی۔ڈاکٹر حسن روحانی نے فلسطینی عوام اور تحریک مزاحمت کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔

انھوں نے غاصب صیہونی حکومت کی مخالفت جاری رکھنے کےساتھ ہی دہشت گردی اور ایرانو فوبیا کے مقابلے، پڑوسی ملکوں، علاقے اور پوری دنیا کے ساتھ قومی مفادات کی بنیاد پر تعمیری روابط کے فروغ ، قومی یک جہتی کے تحفظ اور تمام اقوام اور مذاہب کے احترام کو اپنی ترجیحات میں قرار دیا۔

ایک اور صدارتی امیدوار اسحاق جہانگیری نے منگل کی رات ایران ٹی وی کے چینل ایک کے پروگرام ، کیمرے کے سامنے میں ، شرکت کی ۔

اسحاق جہانگیری نے کہا کہ خواتین کے احترام اور ان کے حقوق کا تحفظ، ٹیکنالوجی کے فروغ، برآمدات میں توسیع، فعال اقتصادی پالیسی کا دوام، خارجہ روابط میں توسیع، غیر ملکی سرمائے کا حصول، سیاحت کا فروغ، زمینی نیز ہوائی نقل و حمل کے نیٹ ورک میں توسیع اور ماحولیات بالخصوص آبی ماحول حیات پر توجہ، ان کی حکومت کی ترجیحات ہوں گی۔

ایک اور صدارتی امیداور ابراہیم رئیسی سادات نے منگل کی رات کرمانشاہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کیا۔

صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی سادات نے کہا کہ ایران نے جہادی مینیجمنٹ کے ذریعے نمایاں پیشرفت اور اہم پوزیشن حاصل کی اور اس کا موجودہ عالمی وقار اور طاقت و توانائی، اسی جہادی جذبے کی مرہون منت ہے۔

انھوں نے بے روزگاری کے خاتمے اور روزگار میں توسیع کو اپنی ترجیحات میں شمار کیا اور کہا کہ اغیار سے امیدیں ختم کر کے اور اپنے ذخائر اور افرادی قوت سے استفادے کے عزم و ارادے سے بے روزگاری کے مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔

تہران کے میئر اور صدارتی امیدوار محمد باقر قالیباف نے بھی تہران میں اپنی تشہیراتی مہم جاری رکھی۔انھوں نے اپنے ایک تشہیراتی پروگرام میں کہا کہ ایران تیل اور گیس کے شعبے، افرادی قوت اور جغرافیائی پوزیشن کے لحاظ سے ممتاز حیثیت اور بے پناہ توانائیوں اور ذخائر کا مالک ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان توانائیوں اور ذخائر سے ملک کے لئے صحیح انداز میں فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ایک اور صدارتی امیداور مصطفی ہاشمی طبا نے آئی آر آبی سے ایک انٹرویو میں روزگار کے مواقع میں توسیع کی پالیسی کی ضرورت پر زور دیا۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں کام کرنے کے کلچرل کو رواج دینے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے والوں کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں روزگار کے مواقع میں توسیع سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوتا ہے اور پیدوار بڑھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ استقامتی معیشت کا مطلب یہی ہے۔

ایران کے بارہویں صدارتی انتخابات کے ایک اور امیدوار مصطفی آ‍قا میر سلیم، منگل کی شام تہران کی امام صادق یونیورسٹی کے طلبا کے درمیان گئے۔

انھوں نے طلبا سے گفتگو میں کہا کہ ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لئے عوام کی مشارکت اور ان کی نگرانی کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام کی مشارکت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ صرف ریلیوں میں شریک ہوجائیں، بلکہ عوام کی مشارکت کا مطلب یہ ہے کہ عوام کو تمام سرگرمیوں میں شریک کیا جائے اور اسی کے ساتھ سائنسی اور خصوصی اکیڈیمک اداروں اور تنظیموں کو اہمیت دی جائے۔

اس دوران وزارت خارجہ کے ترجمان نے دوسرے ملکوں میں مقیم ایرانیوں کو اپنا حق رائے دیہی استعمال کرنے کی سہولت فراہم کرنے کی تیاریاں ممکمل ہوجانے کی خبر دی ہے۔

بہرام قاسمی نے بدھ کی صبح کہا کہ وزات خارجہ نے کوشش کی ہے کہ امریکا اور کینیڈا میں بھی ایران کے صدارتی الیکشن کی پولنگ کے انتظامات کرلئے جائیں۔

انھوں نے کہا کہ امریکا میں ایرانی شہریوں کی تعداد کا فی ہے جس کے پیش نظر، مختلف مقامات پر پولنگ کے مراکز قائم کرنے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ کینیڈا کے ساتھ بھی ہمارے سفارتی روابط نہیں ہیں لیکن ہم نے کوشش کی ہے کہ کینیڈا میں مقیم ایرانی شہری بھی صدارتی الیکشن میں اپنے حق رائے دیہی کے استعمال سے محروم نہ رہیں اور ہمیں امید ہے کہ کینیڈا میں بھی پولنگ کے انتظامات ہو جائیں گے۔

یاد رہے کہ ایران کے صدارتی الیکشن سے متعلق انیس مئی کو پولنگ ہوگی۔

موجودہ صدر ڈاکٹر حسن روحانی، موجودہ نائب صدر، اسحاق جہانگیری، سید مصطفی آقا میر سلیم، سید ابراہیم رئیسی سادات، تہران کے میئر محمد باقر قالیباف اور سید مصطفی ہاشمی طبا، صدارتی الیکشن کے چھے امیدوار ہیں۔

ٹیگس