صدارتی امیدواروں کے درمیان دوسرا براہ راست ٹی وی مناظرہ
صدارتی امیدواروں کے درمیان دوسرا براہ راست ٹی وی مناظرہ شروع ہوگیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدارتی الیکشن کے چھے امیدواروں کے درمیان ٹی وی اور ریڈیو کے ذریعے دوسرا براہ راست مناظرہ شروع ہوگیا ہے۔
حسن روحانی، ابراہیم رئیسی، محمد باقر قالیباف، مصطفی ہاشمی طبا، اسحاق جہانگیری اور مصطفی آقا میر سلیم اس براہ راست مناظرے یا مباحثے میں سیاسی اور ثقافتی مسائل کے بارے میں اپنے نظریات پیش کررہے ہیں۔
صدارتی امیدواروں کے درمیان پہلا ٹی وی مناظرہ گذشتہ جمعے کو ہوا تھا جس میں سبھی امیدواروں نے اقتصادی اور سماجی مسائل پر اپنے نظریات اور منصوبے بیان کئے تھے۔
امیدواروں کے درمیان تیسرا اور آخری براہ راست ٹی وی مناظرہ آئندہ بارہ مئی کو ہوگا جبکہ صدارتی الیکشن کے لئے انیس مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اس درمیان صدارتی امیدوار عوام کے سامنے اپنے اپنے پروگرام پیش کرکے اپنی انتخابی سرگرمیوں کو آگے بڑھارہے ہیں۔
اسحاق جہانگیری
موجودہ نائب صدر اسحاق جہانگیری نے ایران کے سرکاری نیوز چینل کے پروگرام میں اپنے انتخابی منشور کو ریکارڈ کرانے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی ثقافت اس کی ترقی کا باعث ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اقتصادی، سیاسی اور سماجی ترقی کے لئے ثقافت بہت ہی ضروری ہے اور ایران کی درخشاں تہذیب و ثقافت ملک کی ترقی و پیشرفت کا اہم ترین عنصر بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کامیاب ہونے کی صورت میں وہ اپنی حکومت میں سبھی سیاسی دھڑوں کو نمائندگی دیں گے۔
مصطفی ہاشمی طبا
صدارتی الیکشن کے امیدوار مصطفی ہاشمی طبا نے بھی جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل دو سے اپنی گفتگو میں کہاکہ اگر وہ صدر منتخب ہوگئے تو ان کی پہلی ترجیح زراعت کے شعبے میں اصلاح کرنا ہوگی اور وہ پسماندہ طبقوں کی مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے سیاسی موضوع پر گفتگو کے دوران کہا کہ امریکا کی سرشت ہی جارحانہ ہے اور ایران کو چاہئے کہ وہ صحیح تدبیر کے ذریعے مناسب وقت پر امریکا کے مخاصمانہ اقدامات کا جواب دے۔
ابراہیم رئیسی
صدارتی الیکشن کے امیدوار ابراہیم رئیسی نے بھی ایران کے جام جم ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران دوسرے ملکوں میں مقیم ایرانیوں کے حقوق اور مسائل کے بارے میں کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے مسائل کو سمجھے اور ان کے حقوق کے دفاع کے لئے صحیح منصوبہ بندی کرے۔
انہوں نے کہاکہ ان کی ممکنہ حکومت کی اہم ترجیح بے روزگاری کا خاتمہ اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے حالات کو پوری طرح سازگار بنانا ہوگی۔
ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ جو کارخانے بند ہوگئے ہیں یا جن کا کام آدھاہوگیا ہے ان کو پوری طرح فعال بنایا جائے گا۔
محمد باقر قالیباف
صدارتی امیدوار اور تہران کے موجودہ میئر محمد باقر قالیباف نے بھی اپنے انتخابی منشور کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح یہ ہوگی وہ پچاس لاکھ روز گار فراہم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صنعتکاروں، ٹھیکہ داروں، تاجروں اور نوجوان افرادی قوت کی مدد سے پیداواری میدان میں بھرپور طریقے سے کام شروع کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچاس لاکھ نوجوانوں اور بے روزگار افراد کو روزگار فراہم کرکے انہیں سماجی مشکلات سے نجات دلائیں گے۔
مصطفی آقامیر سلیم
مصطفی آقامیر سلیم نے بھی ایران کے سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن چینل سے نشر ہونےوالے اپنے ڈاکومینٹری پروگرام میں سیاسی اور دیگر میدانوں میں اپنے ماضی کے تجربات بیان کئے اور اس بات پر زور دیا کہ ایران میں استقامتی معیشت کو عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے۔
بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے لیے بیلٹ باکس روانہ
دوسری جانب بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے رائے دہی کے عمل کو آسان بنانے کے لئے دوسرے ملکوں میں متعین ایرانی سفارتخانوں کے ذریعے بیلٹ باکس پہنچائے جارہے ہیں۔
اس سلسلے میں لندن اور برطانیہ کے چھے دیگر شہروں میں بیلٹ باکس پہنچادئے گئے ہیں۔
برطانیہ میں ایرانی رائے دہندگان کے لئے گیارہ پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں ایرانی شہری ایران کے صدارتی الیکشن میں اپنے ووٹ ڈال سکیں گے۔
بیرون ملک مقیم ایرانی شہری بھی انیس مئی کو ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرسکیں گے۔