May ۱۲, ۲۰۱۷ ۱۵:۰۱ Asia/Tehran
  • ایران الیکشن دوہزار سترہ

ملک کی سلامتی، ایران کے جمہوری اسلامی نظام کی اولین ترجیح ہے اور انتخابات کا ایک بنیادی مقصد اسی اصول کی تقویت ہے ۔ ایران میں بارہویں صدارتی الیکشن کے لئے انتخابی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور امیدواروں نے آخری ٹی وی مناظرے میں شرکت کے لئے آنے سے پہلے، جمعے اور جمعرات کو اپنی انتخابی سرگرمیاں اور تشہیراتی مہم جاری رکھی

ایران کا اسلامی جمہوری نظام، دنیا کا جمہوری ترین نظام ہے۔ ایران کے اسلامی جمہوری نظام میں جمہوری عہدوں تک پہنچنے کے لئے، اس نظام پر یقین رکھنے والے ہر فرد کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران میں گزشتہ اڑتیس سال میں اتنے ہی انتخابات انجام پائے ہیں یعنی ایران میں اسلامی انقلاب آنے کے بعد سے اب تک اڑتیس انتخابات ہوچکے ہیں جس کی دنیا میں کہیں اور نظیر نہیں ملتی۔رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے انیس مئی کے انتخابات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ انتخابات ملک کا وقار بڑھا بھی سکتے ہیں اور مشکلات کے وجود میں آنے کے اسباب بھی فراہم کرسکتے ہیں۔آپ نے فرمایا ہے کہ اگر عوام نظم و ضبط، اخلاقیات، قانون اور اسلامی اصولوں کی پابندی کے ساتھ انتخابات میں بھرپور حصہ لیں تو یقینا انتخابات اسلامی جمہوری نظام کے وقار میں اضافہ کریں گے لیکن اگر انتخابات میں قانون شکنی کی گئی، اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ دیا گیا، اور اپنی باتوں سے دشمن کو پر امید بنایا گیا تو انتخابات ہمارے لئے نقصان کا باعث ہوں گے۔قابل ذکر ہے کہ ایران میں انیس مئی کو صدارتی الیکشن کے ساتھ ہی دیہی اور شہری اسلامی کونسلوں کے انتخابات بھی ہو رہے ہیں اور صدارتی امیدواروں کے ساتھ ہی ان کونسلوں کے انتخابات میں بھی بطور امیدوار حصہ لینے والوں کی انتخابی مہم بھی عروج پر ہے۔اس درمیان جمعے کو صدارتی امیدواروں کے درمیان تیسرا براہ راست ٹی وی مناظرہ انجام پایا۔ٹی وی مناظرے میں شرکت سے قبل بھی سبھی صدارتی امیدواروں نے مختلف پروگراموں اور انتخابی جلسوں کی شکل میں انتخابی مہم جاری رکھی ۔موجودہ صدر اور بارہویں صدارتی الیکشن کے امیدوار حسن روحانی نے جمعرات کی رات ایران ٹی وی کے چینل دو کے اسپیشل نیوز ٹاک پروگرام میں شرکت کی۔انھوں نے اس پروگرام میں کہا کہ اس وقت ایران کو ایک مضبوط حکومت کی ضرورت ہے جو ماہرین سے کام لینے اور سماجی، سیاسی، اور اقتصادی جوش وجذبہ بڑھانے نیز روزگار کے فروغ پر قادر ہو۔حسن روحانی نے روزگار کے مواقع بڑھانے کے بارے میں کہا کہ ملک میں روزگار کے فروغ کے لئے ضروری ہے کہ عوام ملک کے اچھے مستقبل پر یقین رکھیں اورسلامتی و اطمینان کا احساس کریں ۔ایک اور صدارتی امیدوار «محمد باقر قالیباف» نے جمعرات کو قومی ریڈیو سے خطاب میں ایران میں سیاحت کی صنعت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ۔ انھوں نے کہا کہ سیاحت پوری دنیا میں ، آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ شمار ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران میں ممتاز تاریخی اور سیاحتی خصوصیات پائی جاتی ہیں اس کے باوجود اس صنعت سے صحیح طور پر فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔قالیباف نے کہا کہ ایران کے جن علاقوں میں آثار قدیمہ، تاریخی مقامات اور سیاحتی خصوصیات پائی جاتی ہیں ، انہیں فری پورٹ قرار دینے کی ضرورت ہے تاکہ دوسرے ملکوں کے سیاح ہوائی جہاز کے ذریعے بغیر ویزے کے ان علاقوں میں پہنچ سکیں۔

ایک اور صدارتی امیدوار مصطفی آقامیر سلیم نے ایران ٹی وی کے چینل چار پر ایک خصوصی پروگرام میں ماہرین کے سوالوں کے جواب دیئے ۔انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آج یورپ اور امریکا میں جو سلامتی پائی جاتی ہے وہ تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف ایران کے اقدامات کی مرہون منت ہے ۔انھوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ دفاعی بنیادوں کی تقویت امریکا کی تسلط پسند پالیسیوں کے مقابلے میں، اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی حکمت عملی ہے۔آقامیرسلیم نے کہا کہ دوست ملکوں کے ذریعے امریکا تک یہ بات پہنچانے کی ضرورت ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ پسند نہیں بلکہ امن پسند ہے اور ایران چاہتا ہے کہ پورا انسانی معاشرہ امن و سکون کےساتھ رہے ۔ایک اور صدارتی امیدوار ابراہیم رئیسی سادات نے تہران میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب میں معلمین کی اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ ٹیچروں اور اساتذہ کی پرسکون زندگی کو یقینی بنائے ۔انھوں نے اسی کے ساتھ ایرانی عوام کے حق تعلیم پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی فرد کو مالی اور معاشی کمزوری کی بناء پر حصول علم سے محروم نہیں رہنا چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں سب کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرنا حکومت کے فرائض میں شامل ہے۔ایک اور صدارتی امیدوار مصطفی ہاشمی طبانے جمعرات کو ایران ٹی وی کے نیوز چینل کے ایک پروگرام میں شرکت کی ۔ انھوں نے بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے سیاحت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ۔انھوں نے کہا کہ اقتصادی مشکلات و مسائل کو حل کرنے اور ملک کی تعمیر نو کے لئے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دور کا جذبہ بیدار کرنے اور اس کی تقویت کی ضرورت ہے ۔ ہاشمی طبا نے اسی کے ساتھ کہا کہ اس وقت زراعت اور صنعت کے شعبوں میں جن مشکلات کا سامنا ہے ، ان پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ایران کے ایک اور صدارتی امیدوار اسحاق جہانگیری نے صحافیوں سے گفتگو میں انتخابات میں عوام کی بھرپور مشارکت کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔انھوں نے اسی طرح فرانس پریس سے ایک انٹرویو کہا ہے کہ اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشیدگی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ایرانی عوام انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے اور کھلی فضا نیز ایران کے دروازے دنیا والوں کے لئے کھولنے کی پالیسی کی حمایت کریں گے۔اس دوران ایران کے الیکشن کی سیکورٹی کے لئے قائم کی جانے والی کمیٹی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ انتخابات پوری طرح پر امن ماحول میں انجام پائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات کے دن فول پروف سیکورٹی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ۔الیکشن کی سیکورٹی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ انتخابات کی سیکورٹی کے لئے دو لاکھ ساٹھ ہزار سیکورٹی اہلکاروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔ انھوں نے بتایا کہ پر امن انتخابات کرانے کے لئے ملک کے اندر فول پروف انتظامات کے ساتھ ہی سرحدوں پر بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ایران میں بارہویں صدارتی الیکشن میں پورے ملک میں، انیس مئی کو ایک ساتھ پولنگ ہوگی۔ اسی دن ملک کی سبھی دیہی اور شہری اسلامی کونسلوں کے انتخابات بھی ہوں گے۔

ٹیگس