May ۱۶, ۲۰۱۷ ۱۴:۴۱ Asia/Tehran
  • ایران کے صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کی گہماگہمی

ایران کے صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کے قریب آنے پر عوام کا جوش و جذبہ قابل دید ہوگیا ہے

دو صدارتی امیدواروں محمد باقر قالی باف اور سید ابراہیم رئیسی کے درمیان اتحاد کے بعد انتخابی ماحول اور بھی گرم ہوگیا ہے۔ ایک اور صدارتی امیدوار اسحاق جہانگیری نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ صدر حسن روحانی کے حمایتی امیدوار کے طور پر انتخابات میں شریک ہیں جس کے نتیجے میں انتخابی دھڑے بندی مزید واضح اور روشن ہوتی جارہی ہے۔ دو دیگر امیدواروں میں سے ایک ہاشمی طبا نے بھی صدر حسن روحانی کی جانب جبکہ اسلامی اتحاد پارٹی یا حزب موتلفہ اسلامی کے امیدوار مصطفی آقا میر سلیم نے ابراہیم رئیسی کی جانب رجحان ظاہر کیا ہے۔انتخابات سے چوبیس گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم اور ووٹنگ سے پہلے پہلے عوام کا جوش و ولولہ بھی اپنے عروج کو پہنچ جائے گا۔ صدارتی امیدواروں کی کارنر میٹنگ کے ساتھ ساتھ، شہری اور دیہی کونسلوں کے نامزد امیدواروں کے روڈ شوز نے بھی ملک بھر میں الیکشن کا پارہ اور بھی اونچا کردیا ہے۔البتہ جو بات انتخابی مہم کے شور شرابے میں سب سے زیادہ اہم ہے وہ صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں سے عوام کے مطالبات ہیں۔

عوام کا ووٹ اور رائے ہی معیار ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح کا یہ وہ یاد گار جملہ جسے اسلامی جمہوریت کی اساس قرار دیا جاتا ہے۔پچھلے تقریبا چار عشروں کے دوران انتخابات میں بلاشبہ، ایرانی عوام کی بھرپور شرکت نے ملک کے مستقبل کے تعین میں فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔ ایرانی عوام کی انقلابی مشارکت نے، دشمنوں کو بھی اس ناقابل انکار حقیقت کا اعتراف کرنے پر مجبور کردیا ہے - ایران کے عوام نے ہمیشہ اپنے رہنماؤں کی آواز پر دل و جان سے لبیک کہا ہے۔رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بھی عوام کے انتخابی جوش جذبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، انتخابات میں عوام کی شرکت کو ملک و قوم کی عزت و سربلندی کا سرمایہ قرار دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی : انتخابات، ہمارے اتحاد، ہماری دانشمندی اور قومی شعور کے اظہار کا میدان بن سکتا ہے۔ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ، انتخابی جوش و خروش اور انتخابی ماحول، اختلافات کا باعث ہے، ہرگز نہیں، بلکہ ہمارے اتحاد کی بنیاد بن سکتا ہے، ملکی ترقی اور پیشرفت کے عمل کو تیز کرنے کا باعث بن سکتا ہے، لیکن مثبت رقابت کے ساتھ۔ ہرگروہ جو اس قوم کی خدمت کے لیے، اپنی توانائیوں کے مطابق، اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہےاور اس کے لئے اگراپنی کوشش بروئے کار لآئے تواس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، یہ مثبت رقابت معاشرے کو نشاط و شادابی عطا کرتی ہے، ہمارے دلوں کو زندہ کرتی ہے، معاشرے میں جوانی وزندہ دلی کا احساس پیدا کرتی ہے۔

صدارتی انتخابات میں شریک امیدواروں نے اپنی اپنی انتخابی مہم کا سسلسلہ جاری رکھتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں عوامی جلسوں اور ریڈیو و ٹی وی پروگراموں سے خطاب کیا ہے۔صدارتی امیدوار مصطفی میر سلیم نے شمال مشرقی ایران کے شہر تبریز میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے طاقتور اور توانا ہاتھوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اسمگلنگ کی روک تھام کو ضروری قرار دیا تاکہ بے تحاشا درآمدات کی وجہ سے اندرنی منڈیوں کو گراوٹ سے بچایا جاسکے۔ایک اور صدارتی امیدوار سید ابراہیم رئیسی نے مرکزی ایران کے شہر اصفہان میں کہا کہ ایران کی تعمیر ایرانی عوام اور نوجوانوں کے دست توانا سے ہوگی۔ ملکی مشکلات کے حل کی کنجی عوام اور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کرپشن کے خاتمے، روزگاری کی فراہمی اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے قیام کو اپنی ممکنہ حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا۔صدارتی امیدوار مصطفی ہاشمی طبا نے ریڈیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ملک کی سماجی اور ثقافتی مشکلات کے حل کے لیے تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تحقیقی اداروں کی مدد کرنا ہوگی تاکہ وہ معاشرتی مشکلات اور مسائل پر تحقیق اور ان کاحل تلاش کرنے میں حکومت کا ہاتھ بٹائیں۔موجودہ صدر اور صدارتی امیدوار حسن روحانی نے شمالی ایران کے شہر ساری میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انٹرنیٹ سروس اور سیاحت کے فروغ کو روزگار کی فراہمی کا ذریعہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے معیار زندگی کو دانشمندانہ اور طویل المدت بنیاد پر استوار کرنے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ایک اور صدارتی امیدوار اسحاق جہانگیری نے پیر کی شام قومی ٹیلی ویژن کے چینل دو کے پروگرام ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنا اور کرپشن کا خاتمہ ان کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔آئین کی نگہبان کونسل کے چونسٹھ ہزار ناظر اور مبصر صدارتی امیدواروں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر انتخابی عمل کی نگرانی کریں گے، پولنگ کا عملہ ایک لاکھ چھبیس ہزار افراد پر مشتمل ہوگا، ایران کے ساڑھے پانچ کروڑ افراد ، جمعہ انیس مئی کو ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

ٹیگس