Jun ۰۴, ۲۰۱۷ ۱۴:۵۱ Asia/Tehran
  • امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی اٹھائیسویں برسی، پورا ایران سوگوار و عزادار

رہبرکبیر انقلاب اسلامی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی رحلت جانگداز کی اٹھائیسویں برسی ایران اور دنیا کے مختلف ملکوں میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔

آج چار جون مطابق نو رمصان المبارک اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی رحلت جانگداز کی اٹھائیسویں برسی ہے اس مناسبت ایران سمیت پوری دنیا میں مجالس عزا سیمیناروں اور کانفرنسوں کا اہتمام کیاگیا جن میں امام خمینی کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے جائزے کے ساتھ ہی اسلام کی حیات نو، اسلامی بیداری، مسلم اقوام کو اسلامی تشخص دلانے اور اتحاد بین المسلمین میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔

امام خمینی پیرس میں جلاوطنی کے دوران

اٹھائیس سال قبل ایرانی کلینڈر کی تاریخ چودہ خرداد مطابق چار جون انیس سو نواسی کو رہبرکبیر انقلاب اسلامی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی نے جد وجہد سے بھرپور اپنی ستاسی سالہ حیات پوری کرنے کے بعد داعی اجل کو لبیک کہا اور خالق حقیقی سے جاملے - امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے شاہ کی ظالم حکومت اور ایران میں امریکی مداخلت کے خلاف اپنی جد وجہد انیس سو ترسٹھ میں شروع کی - اور شاہی حکومت نے انہیں ترکی جلاوطن کردیا اور پھر اس کے بعد عراق جلاوطن کردئے گئے۔

 امام خمینی ہاتھ ہلا کر استقبال کرنے والوں کا جواب دے رہے ہیں

امام خمینی عراق میں اپنی تیرہ سالہ جلاوطنی کے دوران بڑی تعداد میں شاگردوں کی تربیت کرنے کے ساتھ ساتھ ایران میں مسلط ظالم شاہی حکومت کی فاسد ماہیت اور یران میں امریکی مداخلت اور سامراجی طاقتوں کے عزائم کا پردہ چاک کرتے رہے اور اس عرصے میں انہوں نے اور وقفے وقفے سے اعلامئے اور بیانات جاری کرکے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی زمین ہموار کی.بالآخر ایران میں اسلامی انقلاب کی تحریک کے زور پکڑنے، امام خمینی کو عراق سے فرانس جلاوطن کردئے جانے اور پھر فرانس سے ان کی فاتحانہ انداز میں وطن واپسی کے بعد گیارہ فروری انیس سو اناسی کو اسلامی انقلاب ایک طویل جد و جہد کے نتیجے میں کامیابی سے ہمکنار ہوا۔

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد بڑی طاقتوں اور ملکی اور غیر ملکی دشمنوں کی سازشوں منجملہ عراق کی بعثی حکومت کے ذریعے ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ کے باوجود امام خمینی نے اس دور کے انتہائی سخت اور دشوار حالات میں پوری درایت اور شجاعت کے ساتھ ایرانی عوام کی قیادت اور رہبری کی۔

تہران کے مصلی امام خمینی میں آخری دیدار 

امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی اٹھائیسویں برسی کی مناسبت سے اتوار کی شام ان کے حرم مطہر میں ایک بہت بڑے بین الاقوامی پروگرام کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں ایران اور دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے مہمان اور ان کے عقیدت مندوں کی بہت بڑی تعداد شریک ہوگی اور اس عظیم اجتماع اور برسی کے پروگرام کو رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای خطاب فرمائیں گے.

امام خمینی کی اٹھائیسویں برسی کی مناسبت سے سنیچر کی شام کو بھی قم میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم مطہر میں رہبرانقلاب اسلامی کی جانب سے ایک مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا تھا. اس مجلس میں رہبرانقلاب اسلامی کے دفتر کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین محمدی گلپائگانی، جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم مطہر کے متولی آیت اللہ سید محمد سعیدی، مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سکریٹری جنرل آیت ا للہ محسن اراکی، ملک کی متعدد اہم سیاسی اور فوجی شخصیات اور عوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنےوالوں کی بڑی تعداد نےشرکت کی۔

تہران کے نواح امام خمینی رح کا روضہ

مجلس عزا کو تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی رح کی اخلاقی اور انقلابی شخصیت اور ان کے نقطہ نگاہ سے ایک اسلامی حکومت کے معیاروں پر روشنی ڈالی - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی سنیچر کی رات اعلی حکام اور صوبائی گورنروں کے افطار ی کے پروگرام میں اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سب کو امام خمینی کے راستے پر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کی عظیم شخصیت ایک استثنائی اور غیر معمولی شخصیت تھی۔

امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی کی مناسبت سے پاکستان، ہندوستان، عراق، شام، لبنان، ایشیا، افریقا، یورپ اور امریکا کے بہت سے ملکوں میں سنیچر سے ہی مجالس ، تعزیتی جلسوں، سیمیناروں اور کانفرنسوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ٹیگس