ایران کے ساتھ عالمی برادری کی جاری مفاہمت
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ عالمی برادری امریکی بائیکاٹ کی ڈرامے بازی پر کوئی توجہ دیئے بغیر ایران کے ساتھ مفاہمت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کو قطر کے الجزیرہ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کو ایک ڈرامہ قرار دیا اور کہا کہ امریکہ کی نئی حکومت، ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنے وعدوں پر عمل اور پابندیاں ختم کرنے کے بجائے بین الاقوامی ماحول کو زہرآلود بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عالمی برادری نے پابندیوں اور امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی روح و ماہیت کی خلاف ورزی کئے جانے کے مقابلے میں ببانگ دھل اور صراحت کے ساتھ اعلان کیا ہے اور وہ اعلان یہ کہ عالمی برادری، امریکی بائیکاٹ ڈرامے پر کوئی توجہ دیئے بغیر ایران کے ساتھ مفاہمت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیاں ایٹمی معاہدے کی روح کے خلاف ہیں اور ان پابندیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے منگل کو ایک امریکی نیوز چینل سے بھی گفتگو کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا تھا کہ ایٹمی معاہدہ کوئی دو طرفہ معاہدہ نہیں ہے کہ جسے کوئی یکطرفہ طور پر تبدیل یا منسوخ کر سکے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی اٹھارہ کمپنیوں اور شخصیات پر مختلف بہانوں من جملہ میزائل پروگرام کے تعلق سے اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے سترہ مئی کو بھی سات ایرانی شخصیات اور ایرانی اور چینی کمپنیوں پر ایران کے میزائلی پروگرام سے منسلک رہنے کے بہانے پابندی عائد کی تھی۔
امریکہ کی جانب سے نئی پابندیوں کا اعلان ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پیر کے روز دوسری بار اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے پر کاربند ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد واشنگٹن نے ایران کے خلاف سخت ترین دشمنانہ پالیسی اختیارکی ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کا میزائلی پروگرام سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر بائیس اکتّیس کی خلاف ورزی ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا بیلسٹک میزائلی پروگرام، جوہری وار ہیڈز لے جانے کے لئے نہیں ہے اور ایران کو جوہری ہتھیاروں کی ضرورت بھی نہیں ہے اس لئے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کو حرام قرار دیا ہے اور ایران نے بارہا کہا ہے کہ وہ این پی ٹی معاہدے پر کاربند ہے۔
چنانچے اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایران مخالف نئی امریکی پابندیوں کو غیرقانونی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران بھی جوابی اقدام کے تحت امریکی شخصیات اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرے گا۔