جنوبی اور شمالی کوریا کے مابین مذاکرات پر تاکید
ایران کے صدر نے کوریائی خطے میں قیام امن اور مسائل کے حل پر تاکید کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے گزشتہ روز تہران کے دورے پر آئے ہوئے شمالی کوریا کی عوامی پارلیمنٹ کے صدرکم یانگ نام کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کوریائی خطے میں قیام امن و استحکام ناگزیر ہے اور ایران اس حوالے سے موجودہ اختلافات کو پُرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ اس موقع پر صدر روحانی نے دونوں کوریائی ممالک کے درمیان مذاکراتی عمل کے آغاز پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات پر یقین ہیں کہ کوریائی خطے میں تنازعات کے حل کا واحد طریقہ مذاکرات ہے جس سے ایشیا خاص طور پر مشرقی خطے میں قیام امن اور سلامتی کے لئے سازگار ماحول فراہم ہوگا۔
صدرمملکت نے اسلامی جمہوریہ ایران اور شمالی کوریا کے اچھے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ تمام قوموں کا احترام کیا جانا چاہیے اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے اجتناب کرنا چاہئیے۔ کم یانگ نام نے حسن روحانی کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اور اس انتخاب کو موجودہ ایرانی حکومت کی پالیسیوں پر ایرانی عوام کی یقین کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مختلف شعبوں سمیت معیشت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید توسیع دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے غیر وابستہ تحریک کے کردار کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ امید ہے کہ غیر وابستہ تحریک کی توسیع سے اس تحریک کے رکن ممالک کے درمیان امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعمیری تعاون برقرار کیا جائے گا.
واضح رہے کہ ایران کے 12ویں صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی تقریب حلف برداری ہفتہ کے روز دنیا کے 100 سے زائد ممالک کے رہنما اور اعلی حکام کی شرکت کے ساتھ ایران کے اعلی حکام اور عسکری شخصیات کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔