ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کی ترکی کے صدر سے ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے بدھ کے روز ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ساتھ ملاقات کی اور فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
فريقين نے اس موقع پر ايران اور تركي دفاعی تعلقات، خطے كی تازہ ترين صورتحال، انسداد دہشت گردی اور سرحدی امور ميں باہمی تعاون كا جائزہ ليا۔
اس كے علاوہ ايرانی مسلح افواج كے سربراہ نے بدھ كے روز ترکی کے وزير دفاع نورالدين جانيكلی كے ساتھ بھی ملاقات كی۔
ہونے والی ملاقات میں جنرل محمد حسین باقری نے ایران اور ترکی کے درمیان گہرے ثقافتی، تاریخی اور جغرافیائی رشتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چار سو سال کے دوران دونوں ملکوں کی سرحدیں دوستی کی سرحدیں رہی ہیں۔ جنرل باقری نے امید ظاہر کی کہ ان کے دورہ ترکی سے تہران اور انقرہ کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ اور دفاعی تعاون میں اضافے کا راستہ ہموار ہوگا۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ دیگر ملکوں کی ارضی سالمیت کااحترام اور اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کی پالیسی ہی خطے میں امن و استحکام اور سلامتی کی ضمانت ہے۔
ترکی کے وزیر دفاع نورالدین جانیکلی نے بھی ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کے دورہ ترکی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے اعلی سطحی فوجی وفد کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون اور تعلقات کے فروغ میں مدد ملے گی۔