میانمار کے مسلمانوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام وزیرخارجہ کا خط
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نےاقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ایک خط ارسال کرکے میانمار کے مسلمانوں کے خلاف جاری منظم جرائم اور قتل عام کو بند کرانے کے لئے عالمی برادری کے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹیو گوترش کے نام اپنے خط میں میانمار کے مسلمانوں کے خلاف منظم جرائم اور مظالم کے جاری رہنے کی بابت خبردار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ اس سلسلے میں فوری اقدام کرے۔
میانمار کے صوبہ راخین میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف گذشتہ پچیس اگست سے میانمار کی فوج کے وحشیانہ حملوں میں چھے ہزار تین سو سے زائد مسلمان جاں بحق اور آٹھ ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں جبکہ دسیوں ہزار روہنگیا مسلمان اپنے گھر بار چھوڑ کر بنگہ دیش کی سرحدوں اور دیگر مقامات کی جانب پناہ لینے پر مجبور ہوئےہیں۔
ایران کے نائب وزیرخارجہ رحیم پور نے کہا کہ وزیرخارجہ جواد ظریف نے میانمار کے مسلمانوں پر جاری مظالم کو رکوانے کے لئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو یہ خط ارسال کردیا ہے تاکہ آئندہ ہفتے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں یہ موضوع عالمی فورم پر اٹھایا جائے۔
ایران کے نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی آئندہ ہفتے قزاقستان کا دورہ کریں گے اور اس سلسلے میں قزاقستان اور دیگرملکوں کے حکام سے بات چیت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے لئے ایران کی جانب سے انسان دوستانہ امداد میانمار بھیجنے کے لئے تیار ہے اور تہران کی کوشش ہے کہ میانمار کے مسلمانوں کے لئے نئے مواقع فراہم کئے جائیں۔
اس درمیان ایران میں انسانی حقوق کے مدافع مرکز نے میانمارکے مسلمانوں پر جاری مظالم پرعالمی برادری کی خاموشی پر شدید تنقید کی ہے۔
ایران میں انسانی حقوق کے مدافع مرکز نے جمعے کو ایک بیان جاری کرکے خود مختار شہری حقوق کی مدافع تنظیموں کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے لوگوں کو چاہئے انسانی اقدار کے احیا اور مظلوموں کے حقوق کے دفاع کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور میانمار کے مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر احتجاج کریں۔