مظلوموں کی حمایت ایران کی ناقابل تغییر پالیسی : حکومت ترجمان
حکومت ایران کے ترجمان نے کہا ہے کہ میانمار کے مسلمانوں کی مدد کے لئے سفارتکاری کے تمام طریقے استعمال کئے جائیں گے اور مظلوموں و محروموں خاص طور سے مسلمانوں کی حمایت و مدد ایران کی ناقابل تغییر پالیسیوں کا حصہ ہے
حکومت ایران کے ترجمان محمد باقر نوبخت نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میانمار کی حکومت اور فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی ذمہ دار ہے- انھوں نے کہا کہ ایران کی حکومت، میانمار کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کے ساتھ ہی ان کی مدد کےلئے تمام کوششیں بروئے کار لائے گی- درایں اثنا اسلامی جمہوریہ ایران کی معاون خصوصی شہین دخت مولاوردی نے میانمار کی حکمراں جماعت کی رہنما آنگ سان سوچی کے نام ایک خط میں اس ملک میں مسلمانوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا ہے- مولاوردی نے سوچی کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ میں شہریوں کے امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کی معاون خصوصی کی حیثیت سے آپ سے کہنا چاہتی ہوں کہ آپ صرف موقف اختیار کرنے پر اکتفاء نہ کریں بلکہ اپناکردار ادا کرتے ہوئے فوری طور پر عملی قدم اٹھائیں اور میانمار میں جاری تشدد کو کہ جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی اور جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ، رکوائیں اور متاثرین تک انسان دوستانہ امداد بھیجنے کی راہ ہموار کریں- بین الاقوامی امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے معاون خصوصی حسین امیر عبداللہیان نے بھی میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کے سلسلے میں عالمی برادری کی بے توجہی اور خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین میانمار میں جاری جرائم کے سلسلے میں موقف اختیار کرے- حسین امیرعبداللہیان نے منگل کو تہران میں ہالینڈ کی سفیر سوزانا ٹرشٹال سے ملاقات میں کہا کہ ایران کو یورپی یونین اور ہالینڈ سے توقع ہے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کے خلاف جاری جرائم کے سلسلے میں موقف اختیار کرے گا اور انسانی المیہ رونما ہونے سے روکنے کی کوشش کرے گا- اس ملاقات میں تہران میں ہالینڈ کی سفیر سوزانا ٹرشٹال نے بھی کہا کہ میانمار میں جو ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے اور اسے ہالینڈ کے ذرائع ابلاغ اور صحافتی برادری نے بھی کوریج دی ہے- دوسری طرف ایران کی پارلیمنٹ میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے نائب سربراہ کمال دہقانی فیروزآبادی نے بھی کہا ہے کہ اس کمیشن کا ہنگامی اجلاس بدھ کو منعقد ہو رہا ہے جس پر میانمار کے حالات اور اس ملک میں مسلمانوں کی نسل کشی کا جائزہ لیا جائے گا- کمال دہقانی فیروز آبادی نے میانمار کے مسلمانوں کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک کو بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کرنا چاہئے کہ وہ میانمار کے مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لئے اقدام کریں-