ایران کے فوجی مراکز تک دسترسی ممکن نہیں ہے: علی شمخانی
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ ایران صرف ایٹمی سمجھوتے کے مطابق عمل کرے گا اور اس سے بڑھ کر کسی بھی چیز کا پابند نہیں ہے
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے ایران کی فوجی سائٹوں تک رسائی کے سلسلے میں سامنے آنے والے بعض بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر عمل کے سلسلے میں امریکی حکام کی بہانے بازیاں اور غیرتعمیری رویہ اس بین الاقوامی سمجھوتے کو نقصان پہنچانے کی ایک کوشش ہے- علی شمخانی نے ایران کے فوجی مراکز تک دسترسی کے سلسلے میں سامنے آنے والے بعض بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ فوجی مراکز تک دسترسی کا موضوع پوری طرح ختم ہوچکا ہے اور ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں امریکی صدرٹرمپ کی حکومت کے غیرتعمیری رویے کا ایران کی جانب سے بھرپور جواب دیا جائے گا- علی شمخانی نے کہا کہ ایران کے کسی بھی فوجی مرکز میں ایٹمی سرگرمیاں انجام نہیں دی جا رہی ہیں اور آئی اے ای اے کی جانب سے انجام پانے والے معائنوں سے اس کی تصدیق ہوتی رہی ہے اور امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف ماحول تیار کرنے کا مقصد ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں ذمہ داریوں سے فرار کی کوشش ہے- انھوں نے کہا کہ ایران کے فوجی مراکز میں بیرونی خطرات کے سدباب کے لئے دفاعی طاقت کو فروغ دینے کے لئے روایتی ہتھیاروں خاص طور سے میزائلی شعبے میں ریسرچ کا کام انجام دیا جاتا ہے اور وہ پوری طاقت سے جاری رہے گا- ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران صرف ایٹمی سمجھوتے میں موجود واضح دستورالعمل کے مطابق عمل کررہا ہے اور اس سے زیادہ کسی چیز کی پابندی نہیں کرےگا-