میانمار کے مسلمانوں کی حمایت میں تہرانی طلبا کا مظاہرہ
ایرانی طلبا نے میانمارکے مسلمانوں کی حمایت میں تہران میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق تہران کی یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبا نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہروں کے دوران میانمار کی فوج کے خلاف نعرے لگائے اور اس ملک کے مسلمانوں کا بہیمانہ قتل عام بند کئے جانےکا مطالبہ کیا - ایرانی طلبا یونین نے بھی ایک بیان جاری کر کے جو مظاہرین کے سامنے بھی پڑھاگیا، میانمار میں مسلمانوں کے خلاف جرائم پر انسانی حقوق کے دعوے داروں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا- طلبایونین کے بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ اس بار میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام کی سازش سے پتہ چلتا ہے کہ مغربی اور مشرقی انتہاپسندوں کی جانب سے اسلام کے خلاف جنگ اور مسلمانوں پر دباؤ ڈالنے نیز انھیں دربدر ٹھوکریں کھانے پر مجبورکرنے کے منصوبے پر نہایت شدت سے عمل کیاجا رہا ہے-میانمار کے صوبہ راخین میں روہنگیا مسلمانوں پر فوج کے حملے پچیس اگست سے شروع ہوئے ہیں جو اب بھی جاری ہیں - ان حملوں میں اب تک ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چار لاکھ سے زیادہ افراد اپناگھر بار چھوڑ کر بنگلادیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں -