ایشیائی ممالک انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں تعاون کریں، وزیرخارجہ جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ میں ایشین کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کے وزرائےخارجہ کے اجلاس میں انتہا پسندی اور انتہاپسندی کی ترویج کرنےوالوں کامقابلہ کرنے کے لئےایشیائی ملکوں کے مابین تعاون کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
وزیرخارجہ جواد ظریف نے ایشین کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کے نئے صدر کی حیثیت سے اپنی تقریر میں کہا کہ اس فورم میں ہمارا اصلی مقصد ڈائیلاگ اور تعاون کی تقویت ہے تاکہ اس کے ذریعے پائیدار امن و صلح تک دسترسی حاصل کرسکیں۔
ایران کے وزیرخارجہ نے علاقے اور دنیا کی مشکلات کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کا کہنا ہے کہ یہ فورم موجودہ دور کی سنگین مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے درمیان تعاون کی تقویت کرے۔
انہوں نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ گذشتہ چند برسوں کے دوران ایشیا کے بہت سے ملکوں کو انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نقصان اٹھانا پڑا ہے اگرچہ اس عرصے میں اچھا تعاون بھی ہوا لیکن اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے موثر اور ٹھوس تعاون کرنا ہوگا۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تشدد پسندانہ نظریات کا مقابلہ کیا جائےاور تشدد کو رواج دینے والے مبلغین اور خطیبوں سے سختی سے نمٹنا جائے جو انتہا پسندانہ نظریات کو پروان چڑھا رہے ہیں۔
ایشین ڈائیلاگ کو آپریشن اے سی ڈی کا اجلاس ایشیا کے چونتیس ملکوں کےوزرائے خارجہ کی شرکت سے نیویارک میں ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کی صدارت میں منعقدہوا۔
اپنی نوعیت کا یہ دوسرا اجلاس تھا اس اجلاس میں ایران کو اس فورم کا صدر منتخب کیا گیا۔
اجلاس کے فیصلے کے مطابق اسلامی جمہوریہ آیران آئندہ برس موسم خزاں میں تہران میں اس فورم کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔