جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کا ذمہ دار امریکہ ہے،ایران
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی رویے اور خلاف ورزیوں کی وجہ سےآج خطے اور دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی نئی دوڑ شروع ہو گئی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی یوم ترک اسلحہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جوہری اسلحہ گوداموں کو جدید اور دوسروں کی نسبت طاقتور بنانے پر امریکی رویے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ امریکہ کی وجہ سے آج جوہری ہتھیاروں کی دوڑ نئی شکل اختیار کر گئی ہے جس کو عالمی برادری ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ ترک اسلحہ معاہدے کے شفافانہ نفاذ کے بجائے اپنی جوہری تنصیبات کو مزید فروغ دے رہا ہے جس سے عالمی امن کی صورتحال مزید متاثر ہوگی۔
انہوں نے ترک اسلحہ معاہدے کے لیے ایران کی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے دوسرے ممالک کے برعکس ایران کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ نہ فقط این پی ٹی کیلئے نقصان دہ نہیں بلکہ اس کے استحکام کا باعث بنے گا۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ این پی ٹی کا اصل مقصد و ھدف دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانا ہے کہا کہ اسرائیل کو اس معاہدے میں شامل ہونا چاہیے
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لاحق خطرہ صرف کسی ایک ملک تک محدود نہیں ہے اور جوہری ہتھیاروں کی جدیدکاری ایک خطرناک اقدام ہے۔
اینٹونیو گوترش نے اس اجلاس سے اپنے خطاب میں تاکید کے ساتھ کہا کہ دنیا جوہری ہتھیاروں سے صرف اسی صورت میں محفوظ ہو سکتی ہے کہ اس دنیا سے تمام جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ کر دیا جائے۔