امریکا–سعودی دفاعی تعلقات: جوہری تعاون اور ایف-35 طیاروں پر اتفاق
امریکا اور سعودی عرب نے سول نیوکلیئر توانائی اور دفاعی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے، سعودی عرب کو ایف-35 جنگی طیارے اور 300 ٹینک فراہم کئے جائیں گے۔
سحرنیوز/دنیا: وائٹ ہاؤس نے واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ولی عہد سعودی عرب محمد بن سلمان کی ملاقات کے نتائج پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اہم معاہدوں کا ایک سلسلہ مکمل ہوا ہے جو امریکا-سعودی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرے گا، امریکی عوام کے لیے روزگار کے مواقع بڑھائے گا، اہم سپلائی چینز اور علاقائی استحکام کو تقویت دے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ کلیدی معاہدوں میں سول نیوکلیئر تعاون کا معاہدہ، اہم معدنیات میں تعاون اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت شامل ہیں۔ یہ سب امریکا کے اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ ایسے معاہدے کیے جائیں جو براہِ راست امریکی عوام کے مفاد میں ہوں۔
وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ امریکا اور سعودی عرب نے سول نیوکلیئر توانائی کے شعبے میں مذاکرات مکمل کرنے کے لیے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے، جو کئی دہائیوں اور اربوں ڈالر کی شراکت داری کے لیے قانونی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
بیان کے مطابق، ٹرمپ اور بن سلمان نے امریکا-سعودی دفاعی اسٹریٹجک معاہدہ (SDA) پر دستخط کیے، جسے تاریخی قرار دیا گیا ہے اور یہ دونوں ممالک کے 80 سالہ دفاعی تعلقات اور مشرق وسطیٰ میں روک تھام کو مزید مضبوط کرے گا۔
مزید کہا گیا کہ ٹرمپ نے ایک بڑے دفاعی پیکیج کی منظوری دی، جس میں سعودی عرب کو ایف-35 جنگی طیاروں کی فراہمی شامل ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب نے امریکا سے تقریباً 300 ٹینک خریدنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔