امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں مختلف آپشن موجود ہیں
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں مختلف آپشن موجود ہیں سعودی عرب کو مخاطب کرکے کہا کہ وہ علاقے میں اپنی غلط پالیسیوں کی اصلاح کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئےامریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ ایران نے بارہا کہا ہے کہ امریکہ کی خلاف ورزیوں کے جاری رہنے کی صورت میں تہران امریکہ کے اس قسم کے غیر تعمیری اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے تمام آپشن استعمال کرے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس دعوے کی جانب کہ جوہری معاہدہ امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان غلط اطلاعات پر مبنی ہے اور ضروری نہیں کہ ہر معاہدہ سب کے لئےآئیڈیل ہو۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ گذشتہ چار سال کے دوران ایران نے بارہا سعودی عرب کے ساتھ مسائل و اختلافات کے حل کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا لیکن سعودی عرب نے اس سلسلے میں کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کی جانب سے کویت پرعراقی حملے کی مخالفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران عالمی سطح پر مشترکہ سرحدوں کی اہمیت اور استحکام کا قائل ہے اور ملکوں کے داخلی امور میں عدم مداخلت کی پالیسی پر گامزن ہے اور ایران علاقائی ملکوں کو تقسیم کرنے کی پالیسی اور کوشش کے خلاف ہے اس لئے کہ یہ علاقائی ممالک کے استحکام کے خلاف ہے۔