جلال طالبانی کو ایران کی سیاسی شخصیات کا خراج عقیدت
عراق کے سابق صدر اور سینیئر کرد رہنما جلال طالبانی کے انتقال پر ایران کی اعلی سیاسی شخصیات نے اپنے گہرے دکھ کا اظہار اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے ایک پیغام میں عراق کے سابق صدر جلال طالبانی اور پیٹریاٹیک یونین آف کردستان کے سربراہ جلال طالبانی کے انتقال پر عراقی عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی ہے-
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ جلال طالبانی نے عراق کے مختلف مذاہب اور اقوام کے درمیان اتحاد و یکجہتی کو مستحکم بنانے کے لئے بہت زیادہ کوششیں کیں اور عراق کے قومی وفاق کے تحفظ، عراق میں سیاسی عمل کی تقویت اور علاقائی اور عالمی سطح پر عراق کے وقار کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا-
انہوں نے ایران اور عراق کی دو برادر اقوام کے تعلقات کو مستحکم بنانے میں جلال طالبانی کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ جلال طالبانی کے اعتدال پسندانہ اور عوامی مشن پر عراق کی سیاسی ثقافت میں خاص توجہ دی جائے گی اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جائے گی-
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بھی پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جلال طالبانی کے انتقال پر عراقی عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی- انہوں نے کہا کہ جلال طالبانی نے عراق کے نئے نظام کی تشکیل اور اس کو چلانے میں اہم کردار ادا کیا اور ان کے دور صدارت میں ایران اور عراق کے تعلقات ہمیشہ بہت ہی اچھے رہے-
ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ یقینی طور پر جلال طالبانی کو عراق کی موجودہ تاریخ کی ایک عظیم اور یادگار شخصیت کے طور پر یاد رکھا جائے گا-
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے بھی اپنے ایک پیغام میں کہا کہ جلال طالبانی نے عراقی سرزمین اور عوام کو معدوم ڈکٹیٹر صدام اور کالعدم بعث پارٹی کے چنگل سے آزاد کرانے میں بے پناہ ایثار و فداکاری کا مظاہرہ کیا اور اس کے بعد بھی عراق کو بین الاقوامی سطح پر اس کا مقام دوبارہ دلانے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا-
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے بھی عراق کے سابق صدر جلال طالبانی کے انتقال پر عراقی عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جلال طالبانی ایک موثر اور ممتازشخصیت تھے جو عراق کے خیر خواہ تھے اور انہوں نے اپنی پوری عمر عراق کو آزادی دلانے اور اس کا مقام عالمی سطح پر دوبارہ بحال کرنے کی کوششوں میں صرف کر دی-
انہوں نے کہا کہ جلال طالبانی نے عراق کی ارضی سالمیت اور قومی وفاق کے تحفظ میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا- واضح رہے کہ جلال طالبانی پچھلے پانچ برسوں سے علیل تھے- اس دوران وہ علاج کے لئے جرمنی گئے جہاں انیس مہینے تک زیرعلاج رہنے کے بعد دوبارہ عراق واپس لوٹ آئے لیکن جسمانی حالت زیادہ بگڑ جانے کے بعد وہ دوبارہ جرمنی گئے اور منگل کو چوراسی سال کی عمر میں انتقال کر گئے-