ایران اور ترکی کے صدور کا مشترکہ بیان
اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی کے صدور نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے دونوں ملکوں کی اقوام کی دوستی و بھائی چارے اور تہران و انقرہ کے درمیان دو طرفہ اور چند جانبہ تعاون کی تقویت کے لئے سیاسی عزم و ارادے پر زور دیا ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بدھ کو اپنے مشترکہ بیان میں دونوں ملکوں کے تعاون کی توسیع میں اسٹریٹیجک تعاون کی اعلی کونسل کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور ترکی کے پارلیمانی تعلقات کو بھی فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے-
بیان میں ایران اور ترکی کے تجارتی حجم کو تیس ارب ڈالر تک پہنچائے جانے پر بھی تاکید کی گئی۔
دونوں ملکوں کے صدور نے عراقی کردستان میں علیحدگی کے لئے ہوئے ریفرنڈم کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی، عراق کی ارضی سالمیت اور قومی اتحاد کے تحفظ کے لئے عراقی حکومت کے ذریعے انجام دیئے گئے اقدامات کی حمایت کریں گے-
ایران اور ترکی کے صدور نے میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مظالم اور انتہا پسندانہ اقدامات اور میانمار کے انسانی المیے کی مذمت کی اور حکومت میانمار سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد اس افسوسناک صورت حال کا خاتمہ کرے جس کے نتیجے میں بہت بڑی تعداد میں روہنگیا مسلمان بے گھر ہوئے ہیں-
ایران اور ترکی کے صدور نے اپنے مشترکہ بیان میں مسجد الاقصی تک فلسطینیوں کی رسائی کو محدود کرنے پر مبنی ہر طرح کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی عوام سے اپنی یکجہتی کا اعلان کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی امنگوں کی زیادہ سے زیادہ حمایت کرے۔