انسداد منشیات کے میدان میں ایران پاکستان کے درمیان تعاون کی توسیع پر زور
اسلامی جمہوریہ ایران کے محکمہ پولیس میں انسداد منشیات کے ادارے کے سربراہ اور پاکستان کی انسداد منشیات فورس کے ڈی جی نے دو طرفہ تعاون کو فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایران کے انسداد منشیات کے ادارے کے سربراہ بریگیڈیر محمد مسعود زاہدیان نے پیر کو تہران میں پاکستان کی انسداد منشیات فورس کے ڈی جی، میجر جنرل مسرت نواز ملک سے ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ساٹھ سے پینسٹھ فیصد منشیات، پاکستان کی سرحدوں سے ایران میں داخل ہوتی ہیں، کہا کہ تہران اور اسلام آباد کو ایسی اسٹریٹیجی اور تدابیر اپنانی چاہئیں جن کے تحت منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے سرحدوں پر مختلف رکاوٹیں قائم کی جا سکیں-
ایران کے انسداد منشیات کے ادارے کے سربراہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان انسداد منشیات، اسمگلنگ کی روک تھام، شرپسند عناصر اور سرحدوں پر بدامنی پھیلانے والے گروہوں کا مقابلہ کرنے میں اب تک اچھا تعاون رہا ہے، کہا کہ ایران، پاکستان اور افغانستان کے درمیان مشترکہ انٹیلیجینس تعاون اور معلومات کے تبادلے کا مرکز تہران میں قائم ہے اور پاکستان میں رابطہ افسران کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں اور نیٹ ورک کے بارے میں اطلاعات و معلومات کے تبادلے کو منظم شکل دی گئی ہے-
پاکستان کی انسداد منشیات فورس کے ڈی جی، میجر جنرل مسرت نوازملک نے بھی کہا کہ انسداد منشیات کے میدان میں ایران اور پاکستان نے اچھا تعاون کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے تعاون میں توسیع بھی ضروری ہے-
میجر جنرل مسرت نوازملک نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی سرحد پر انسداد منشیات اور شرپسندوں کا مقابلہ کرنے کی غرض سے بہتر اقدامات انجام دیئے گئے ہیں-
انہوں نے اس سلسلے میں ایران کے اقدامات کی تعریف بھی کی-