ایران اور جنوبی افریقہ کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے تیرہویں اجلاس کا اختتامی بیان
ایران اور جنوبی افریقہ نے مشترکہ اقتصادی تعاون کمیشن کے تیرہویں اجلاس کے اختتامی بیان پر دستخط کر دیئے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور جنوبی افریقہ کی بین الاقوامی تعلقات و مختلف امور میں تعاون کی وزیر مائٹے انکوانا ماشابانہ نے دونوں ملکوں کے مشترکہ اقتصادی تعاون کمیشن کے تیرہویں اجلاس کے اختتامی بیان پر دستخط کر دیئے۔اس بیان میں زراعت، نقل و حمل، جہازرانی، شہری ہوابازی، بینکنگ، سرمایہ کاری، نینو اور بایو ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون شامل ہے۔اختتامی بیان پر دستخط کے بعد جنوبی افریقہ کی بین الاقوامی تعلقات و مختلف امور میں تعاون کی وزیر مائٹ انکوانا ماشابانہ نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو دوستانہ قرار دیا اور کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے تمام ذرائع سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی ایران اور جنوبی افریقہ کے درمیان مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات کو فروغ دینے میں کسی بھی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں پائی جاتی اور ایران، جنوبی افریقہ کے ساتھ تعلقات کو خاص اہمیت دیتا ہے۔ایران کے وزیرخارجہ نے عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرنے والوں کی واپسی کے بارے میں امریکی وزیرخارجہ ٹلرسن کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ملک اور وطن میں ہی ہیں اور انھیں امریکی حکومت یا وزیر خارجہ کے حکم کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس لئے کہ اگر وہ اب تک ٹلرسن اور امریکی حکومت کے حکم کے منتظر ہوتے تو آج داعش گروہ، بغداد اور اربیل میں ہوتا۔