Oct ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۴:۲۱ Asia/Tehran
  • ایران کی مجوزہ قرارداد کی منظوری

ایٹمی ترک اسلحہ کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مجوزہ قرار داد پاس ہو گئی۔

  نیویارک سے ارنا نے رپورٹ دی ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایٹمی ترک اسلحہ کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مجوزہ قرارداد، امریکا اور اس کے اتحادیوں کی مخالفت کے باوجود پاس کر دی گئی۔  

اس رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران نے یہ قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ترک اسلحہ کمیٹی میں پیش کی تھی۔

ایران کی مجوزہ قرارداد ایک سو بارہ ووٹوں سے پاس ہوئی ہے۔ امریکا، غاصب صیہونی حکومت، یورپی یونین کے رکن ملکوں اورامریکا کے اتحادی چند عرب ملکوں نے اس قرارداد کی مخالفت کی تھی لیکن ناوابستہ  تحریک کے رکن تقریبا سبھی ملکوں نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور اس طرح یہ قرارداد اکثریتی ووٹوں سے پاس ہو گئی۔

  اسلامی جمہوریہ ایران کی مجوزہ اس قرار داد میں ایٹمی اسلحہ رکھنے والے ملکوں سے کہا گیا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے گودام ختم کرنے کے اپنے وعدوں پر عمل کریں، شفافیت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں کی نابودی کے عمل پر بین الاقوامی نگرانی اور دوبارہ ایٹمی اسلحے کی تیاری کی جانب واپسی کے عدم امکان کو یقینی بنائیں۔ 

ایٹمی  اسلحے کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں ایٹمی اسلحہ رکھنے والی سبھی حکومتوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے ایٹمی اسلحے تلف کر دیں گی۔

اس معاہدے کی رو سے ان حکومتوں کا فریضہ ہے کہ نہ صرف یہ کہ خود کوئی نیا ایٹمی اسلحہ نہ بنائیں بلکہ دوسرے ملکوں کو ایٹمی اسلحہ دینے، اپنی سرحدوں سے باہر ان ہتھیاروں کو نصب کرنے اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں دوسرے ملکوں کے ساتھ تعاون سے بھی گریز کریں۔  

ٹیگس