ایران کی دفاعی توانائی کا جاری عمل بین القوامی قوانین کے منافی نہیں، صدر مملکت روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران، دفاعی ضرورت کے ہتھیار بناتا رہے گا اور ایران کی دفاعی توانائی کا مضبوط جاری عمل بین الاقوامی قوانین کے ہرگز خلاف نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کے روز پارلیمنٹ میں سائنس و تحقیقات اور ٹیکنالوجی نیز توانائی سے متعلق اپنے مجوزہ وزیروں کو اعتماد کا ووٹ دیئے جانے کے سلسلے میں منعقدہ نشست میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران اپنے قومی مفادات اور سلامتی کے دفاع کے لئے اپنی میزائل توانائی کو بدستور بڑھاتا رہے گا۔صدر مملکت نے ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں امریکی خلاف ورزیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے منفی رویہ اختیار کر کے پوری دنیا پر واضح کر دیا کہ وہ قابل اعتماد نہیں ہے۔ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گرد گروہوں کے لئے امریکہ کی حمایت کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ امریکہ علاقے کے مختلف ملکوں منجملہ عراق، شام اور افغانستان میں بدامنی کا عامل بنا ہوا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ امریکہ، عراق کی تقسیم کے درپے تھا مگر عراق کی حکومت، قوم، اسلامی جمہوریہ ایران اور علاقے کے دیگر ملکوں نے ایسا نہیں ہونے دیا اور وہ عراق کی ارضی سالمیت کے دفاع میں سامنے آ گئے۔واضح رہے کہ عراقی کردستان میں علیحدگی کا ریفرنڈم، جو مسعود بارزانی کے اصرار اور صیہونی حکومت کی حمایت سے ہوا، حکومت عراق اور عراقی عوام نیز عراق کے ہمسایہ ملکوں کی کوششوں سے ناکام ہو گیا اور عراق کی تقسیم کی سازش رچانے والے اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہو گئے۔