ایٹمی توانائی ایجنسی ایران کی جوہری سرگرمیوں کی تصدیق کیلئے کافی ہے
اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ہم جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کی دیانتداری کی تصدیق کے لئے صرف عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ہی ہماری سرگرمیوں کی تصدیق کرسکتا ہے اور یہی کافی ہے۔
اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ہم جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کی دیانتداری کی تصدیق کے لئے صرف عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ہی ہماری سرگرمیوں کی تصدیق کرسکتا ہے اور یہی کافی ہے۔
اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے کہا کہ ایٹمی معاہدے میں ایران کے کاربند رہنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی تکنیکی اور سائنسی رپورٹ کے مطابق ایران جوہری معاہدے پر عملدرآمد اور اس تنظیم کے ساتھ باہمی تعاون کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپ، چین، روس اور دوسرے ممالک کی سرگرمیاں اس عالمی معاہدے کی مزید مضبوطی کے لئے ناگزیر ہیں اور ہمیں امید ہے کہ امریکہ اپنے وعدوں کے مطابق عمل کرے
انہوں نےعالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعاون پر تاکید کرتے ہوئے کہاکہ جوہری معاہدہ کوئی دوطرفہ معاہدہ نہیں جسے یکطرفہ طور پر ختم کیا جائے بلکہ یہ ایک بین الاقوامی سمجھوتہ ہے اور ہم اس کی خلاف ورزی پر ہرگز پہل نہیں کریں گے اور یک طرفہ طور پرکسی بھی ملک کے ایسے اقدام کوبرداشت نہیں کریں گے.
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ یوکیا امانو نے اقوام متحدہ کی سالانہ نشست میں جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کی.