زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں
ایران میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام تیزی کے ساتھ جاری ہے اور تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ اٹھانے نیز لاشوں اور زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی مہم بھی شروع کر دی گئی ہے۔
ایران کے صوبہ کرمانشاہ کے گورنر ہوشنگ بازوند نے بتایا ہے کہ عوامی رضاکار فورس، سپاہ پاسداران، فوج اور ہلال احمرکی امدادی ٹیموں نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ صوبے کے گورنر کا کہنا ہے کہ تیس ہیلی کاپٹر کرمانشاہ سٹی اور صوبے کے دیگر شہروں اور دیہاتوں سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کر رہے ہیں اور درجنوں زخمیوں کو علاج و معالجے کے لیے قریبی شہروں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی عہدیدار صوبے میں بجلی، گیس اور پانی کی سپلائی اور خدمات بحال کرنے میں مصروف ہیں۔
وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے بھی بتایا ہے کہ قریبی شہروں سے مخصوص مشینیں، کرینیں اور دوسرے ضروری آلات زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں منتقل کر دیئے گئے ہیں۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے جوان بھی متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں تاکہ امدادی کاموں کو مزید تیز اور بہتر بنایا جاسکے۔ سپاہ پاسداران اور فوج نیز ہلال احمر کی طبی ٹیمیں بھی علاقے میں سرگرم ہیں اور کئی مقامات پر فیلڈ ہاسپٹل قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ موبائل کلینک اور ہاسپٹل بھی علاقے میں پہنچا دیئے گئے ہیں۔
ادھر ہمسایہ ملک عراق سے بھی ملنے والی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں سیکڑوں کی تعداد میں افراد جاں و زخمی ہوئے ہیں۔ عراقی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے مشرقی علاقوں میں آنے والے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام شروع کر دیا گیا ہے اور نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔
تہران یونیورسٹی کے شعبہ ارضیات کے مطابق اتوار کی رات مغربی ایران اور مشرقی عراق میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر سات اعشاریہ تین ریکارڈ کی گئی۔ قابل ذکر ہے کہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایران میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد تین سو سے تجاوز کر گئی ہے اور مقامی حکام نے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔