ایران کی جانب سے مصر کی مسجد پر حملے کی مذمت
ایران کے وزیر خارجہ نے مصر کی مسجد میں دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئیٹ میں مصر کے صوبے شمالی سینا کے شہر العریش کے مضافات میں واقع علاقے الروضہ کی مسجد میں نماز جمعہ کے موقع پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کے لئے معنوی اور انسانی اقدار کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ بزدل دہشتگردوں نے ایک بار پھر مصر کے عوام کو خاک و خون میں نہلا دیا ہے اور اس اقدام سے دکھا دیا کہ ان کے نزدیک مسجد اورعبادتگاہ اورعام جگہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مصر میں دہشتگردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے شہداکی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
واضح رہے کہ کل مصر کے صوبے شمالی سینا کے شہر العریش کے مضافات میں واقع علاقے الروضہ کی مسجد میں نماز جمعہ میں شریک نمازیوں پر دہشت گردوں نے بم سے حملہ کرنے کے ساتھ ساتھ اندھا دھند فائرنگ بھی کی جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 235 نمازی شہید اور تقریبا 109 زخمی ہوگئے۔
بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جس کے باعث اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے۔ مصرکے صدر عبدالفتاح السیسی نے صوبہ شمالی سینا میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے پورے ملک میں تین روز کے عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔
مصری فوج کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد دہشت گردوں کے ٹھکانے پر جیٹ طیاروں سے حملہ کر کے ان کے ٹھکانے اور حملے میں استعمال ہونے والی گاڑیاں تباہ کرد ی گئی ہیں۔ مصری فوج کے مطابق دہشت گردوں نے اپنے ٹھکانوں میں اسلحہ چھپا رکھا تھا۔
دوسری جانب وزارتِ صحت کے ترجمان خالد مجاہد نے بتایا کہ حملے کے دوران بم دھماکے بھی ہوئے جس سے زیادہ جانی نقصان ہوا ۔
مصر کی مسجد پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے افراد کے لوا حقین اور زخمیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پیرس کے ایفل ٹاور کی روشنیاں گل کر دی گئیں۔