ٹرمپ کا فیصلہ اسرائیل کے جعلی ہونے کی دلیل
ایران کے پارلیمانی اراکین نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم کئے جانے کا ٹرمپ کا فیصلہ صیہونی حکومت کے جعلی اور خودساختہ ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے۔ دوسری جانب ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے القدس بریگیڈ کے کمانڈر نے فلسطین کی تحریک مزاحمت کے جوانوں کے لئے ہمہ جہتی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے دو سو پینتیس اراکین نے منگل کے روز ایک بیان میں بیت المقدس کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مسلمانوں کا قبلہ اول بیت المقدس دنیا کے تمام مسلمانوں سے متعلق ہے۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کو جان لینا چاہئے کہ مسلمانان عالم جارحانہ اقدامات کے مقابلے میں ہرگز خاموش نہیں رہیں گے اور امریکہ ہی ٹرمپ کے فیصلے کے تمام نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔ایران کے اراکین پارلیمنٹ نے تمام اسلامی ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر صیہونی حکومت سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع اور امریکہ کے ساتھ بھی اقتصادی معاملات کم سے کم کر دیں۔دریں اثنا ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے القدس بریگیڈ کے کمانڈر نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی قوتوں کے لئے ہمہ جہتی حمایت کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کےالقدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی نے حماس کی فوجی شاخ عزالدین قسام اور تحریک جہاد اسلامی کے کمانڈروں کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو کرتے ہوئے ایران کی جانب سے تمام فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی بھرپور حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔اس موقع پر جنرل سلیمانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے تمام فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی حمایت کا سلسلہ جاری رہے گا.انہوں نے کہا کہ خطے میں موجود دیگر مزاحمتی گروہ بھی بیت القدس کے تحفظ اور دفاع کے لئے آمادہ ہیں.ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل امیر حاتمی نے بھی منگل کو ترکی کے وزیر دفاع نورالدین جانیکلی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ ایک غیر ذمہ دارانہ پالیسی و اقدام ہے جس سے صیہونی حکومت مزید جارحانہ رویّہ اختیار کرے گی - انھوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ کی نابودی علاقائی تعاون اور ایران، روس اور ترکی کے درمیان مفاہمت کا نتیجہ رہا ہے جس سے امریکی اور صیہونی حکومت بری طرح سے تلملائی ہوئی ہیں۔اس گفتگو میں ترکی کے وزیر دفاع نے بھی بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کے فیصلے کو ایک بڑی غلطی قرار دیا اور کہا کہ بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے کو پوری دنیا کے مسلمان کبھی قبول نہیں کریں گے۔انھوں نے علاقے کے موجودہ حالات میں ایران اور ترکی کے درمیان تعاون کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا کہ ایران اور ترکی کی قوموں کے درمیان دوستی و بھائی چارے کو دنیا کی کوئی بھی طاقت متاثر نہیں کر سکتی۔واضح رہے کہ عالمی مخالفت کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔یاد رہے کہ القدس شریف مسلمانوں کا قبلہ اول اور فلسطینی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے جس کو مسلمانوں اور پورے عالم اسلام کے درمیان اہم حیثیت حاصل ہے.یقینا قدس شریف اسلامی ملک فلسطین کا حقیقی اور اصل دارالحکومت ہے اور امریکہ کے منفی اقدامات اور بحرانوں سے اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا