جامع ایٹمی معاہدے کا مشترکہ نگران کمیشن کا اجلاس
جامع ایٹمی معاہدے کی نگرانی کرنے والے مشترکہ کمیشن کا اجلاس ویانا کے کوبر ہوٹل میں ختم ہوگیا ہے۔
اجلاس میں ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ملکوں، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین روس اور جرمنی کے نائب وزرائے خارجہ اور متعلقہ اداروں کے اعلی عہدیداروں نے شرکت کی۔ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بتایا ہے کہ پانچ جمع ایک گروپ کے دیکر رکن ملکوں نے امریکہ پر کھل کر تنقید کی اور جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری اور اس پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں امریکہ کے سوا تمام رکن ملکوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جامع ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ویانا اجلاس کےاختتام پر یورپی یونین کے امور کی نائب سربراہ ہیلگا اشمد سے بھی ملاقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ویانا اجلاس سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اجلاس میں امریکہ کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔ایران اور پانچ جمع ایک کے درمیان طے پانے والے جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد جنوری دوہزار سولہ میں شروع ہوا تھا تاہم معاہدے کے ایک فریق کی حثیت سے امریکہ اس پر عملدرآمد سے گریز کرتا آرہا ہے۔